گلگت:

وزیراعظم کے مشیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثنااللہ نے گلگت بلتستان میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر مظاہرین کے مطالبات پورنے کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ جی بی کونسل کا اجلاس طلب کرکے 10 روز میں فنڈز جاری کردیے جائیں گے۔

وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر گلگت بلتستان میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کے حل کے لیے  وزارت بین الصوبائی رابطہ میں وزیر اعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و عوامی امور رانا ثنااللہ کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا۔

اجلاس میں گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان، سابق وزیر اعلیٰ  حفیظ الرحمن،  چیف سیکریٹری گلگت بلتستان، وفاقی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ، وفاقی سیکریٹری برائے وزارت خزانہ سمیت پلاننگ ڈویژن، وزارت برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ کو گلگت بلتستان میں جاری حالیہ لوڈ شیڈنگ پر تفصیلی بریفینگ دی گئی اور بتایا گیا کہ منفی درجہ حرارت کی وجہ سے گلگت بلتستان میں بجلی کی طلب میں اصافہ ہو جاتا ہے جبکہ ہائیڈرو فلو کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں خطرناک حد تک اضافہ ہو جاتا ہے اور گلگت بلتستان میں لوگ بجلی نہ ملنے کی وجہ سے سراپا احتجاج  ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے اجلاس کو بتایا کہ وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کو گلگت بلتستان کے لوگوں کی مشکلات کا ادراک ہے اور حکومت اس مشکل میں گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

 اجلاس میں اس بحرانی کیفیت سے نکلنے کے لیے گورنر، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان، فنانس ڈویژن اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے محتلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان کا کہنا تھا کہ ہائیڈرو فلو کم ہونے کی وجہ سے گلگت بلتستان کے متاثرہ علاقوں کو  جنوری سے مارچ 2025 تک  ڈیزل جنریٹرز کے ذریعے بجلی کی فراہمی ناگزیر ہے لیکن فنڈز کی عدم دستیابی وجہ سے حکومت گلگت بلتستان یہ اقدام اٹھانے سے قاصر ہے۔

مسئلے کے حل کے لیے  وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا  کہنا تھا کہ حکومت گلگت بلتستان وفاقی حکومت کی طرز پر اپنے حکومتی اخراجات کم کرے گی اور جی بی کونسل کا اجلاس 10 دنوں کے اندر بلا کر جی بی کے فنڈز جاری کیے جائیں گے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ڈیزل جنریٹرز چلانے کے لیے درکار باقی ماندہ فنڈز وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے مختص کردہ بجٹ سے مہیا کرے گی۔

دھرنے کی نمائندہ قیادت نے وزیرراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔

 وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ جی بی کے لوگوں کو اس یخ بستہ سردی میں بجلی کی فراہمی اشد ضروری ہے اور وزیر اعظم نے اس مسئلے کے حل کے لیے خصوصی تاکید کی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بین الصوبائی رابطہ وزیراعظم کے مشیر میں بجلی کی وزیر اعلی کی وجہ سے کے لیے

پڑھیں:

آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر کیا گیا اور ان منصوبوںکیلئے مزید فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔

اس حوالے سے وزارتِ منصوبہ بندی کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے۔ وفاقی حکومت کا رائٹ سائزنگ سے متاثرہ سرکاری ملازمین کے لیے بڑا فیصلہ، سرپلس پول بھیجے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک ان نامکمل ترقیاتی منصوبوں پر 300 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔بعض منصوبے سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ترقیاتی منصوبے قانونی مقدمات کے باعث طویل عرصے سے زیرِ التوا ہیں۔وزارتوں نے جن منصوبوں کی نشاندہی کی تھی انہیں مکمل کرنا ترجیح ہے۔
سارک کے سابق سیکرٹری جنرل نعیم الحسن کا ٹورنٹو میں انتقال

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو واضح پیغام ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینگے، سید علی رضوی
  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے پوری قوم متحد ہے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
  • وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ڈیپ فیک ویڈیو کا ہدف بن گئے، ایف آئی اے میں شکایت درج
  • اسلام آباد، وفاقی وزیر امیر مقام سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ملاقات
  • اسلام آباد، جی بی کونسل سیکرٹریٹ آفس کی تعمیر کے حوالے سے امیر مقام کی زیر صدارت اجلاس
  • تحقیقاتی ادارے کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونی والی کرپشن پر خاموش کیوں ہیں؟ نعیم الدین
  • وزیر اعلیٰ فوری طور پر مولانا محمد دین کو برطرف کریں، سید علی رضوی
  • آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی