عمر ایوب، زرتاج گل سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک احتجاج سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب، زرتاج گل سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمر ایوب، زرتاج گل، شیر افضل مروت، علی بخاری اور شعیب شاہین کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر چودھری زاہد آصف نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک کوئی بھی ملزم شامل تفتیش نہیں ہوا۔ جج نے استفسار کیا کہ ملزمہ زرتاج گل آئی ہیں، زرتاج گل نے روسٹرم پر آکر کہا کہ عدالت سے درخواست ہے پولیس یہیں پر شامل تفتیش کرے۔ جج نے ریمارکس دیے کہ یہ عدالت ہے پولیس اسٹیشن نہیں، آپ کی حد تک اس حوالے سے حکم نامہ جاری کردیتا ہوں۔ بعد ازاں عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب، رزتاج گل سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں توسیع کرکے سماعت 7 فروری تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے؟
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے؟
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعدازاں عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا، عدالت نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
Tagsپاکستان