بھارتی فضائیہ کے سربراہ اے پی سنگھ کا پالیسیوں کی ناکامی کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی فضائیہ کا غیر پیشہ ورانہ طرز عمل ایک بار پھر منظر عام پر آگیا، مودی سرکار کے دورحکومت میں بھارتی فضائیہ کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سربراہ ائر چیف مارشل اے پی سنگھ نے جنگی طیاروں کی کمیشن میں تاخیر پر شدید ردعمل دیا اور کہا کہ تیجس پروجیکٹ کا آغاز 1986ء میں ہوا جبکہ پہلا طیارہ اس کے آغاز کے 17 برس بعد اڑا، ٹیسٹنگ کے 16 سال بعد یہ طیارہ بھارتی فضائیہ میں شامل ہوا۔ سربراہ بھارتی فضائیہ نے کہا کہ اب تک بھارتی فضائیہ میں 40 طیارے بھی شامل نہیں ہوسکے، یہ نااہلی ہماری صلاحیتوں پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، وقت کی حساسیت کو نہ سمجھتے ہوئے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نے اپنی اہمیت کھو دی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فضائیہ نے ناکامی کے ڈر سے وقت ضائع کردیا ہے، جو ملک اہم پروجیکٹس کو بر وقت مکمل نہیں کرسکتا، اسے ٹیکنالوجی کا کوئی فائدہ نہیں۔ رپورٹس میں کہا گیا کہ طیاروں کی مینوفیکچرنگ میں مسلسل توسیع نے بی جے پی حکومت کی ناکام پالیسیوں کو بے نقاب کردیا، مودی کے دور حکومت میں بھارتی فضائیہ بے شمار حادثات کا شکار ہوئی، گزشتہ 5 سال میں 46 فضائی حادثات میں ہلاک ہونے والے بھارتی پائلٹس کی تعداد 42 ہے۔ رپورٹ کے مطابق مودی سرکار کی جانب سے اس طرح کے اقدامات نے یہ واضح کردیا کہ بھارتی حکومت مالی فائدے کیلیے ملک کے اہم اداروں کو تباہ کرسکتی ہے، آئے روز بھارتی فضائیہ کے طیاروں کے حادثات بھارتی فضائیہ کے غیر پیشہ ورانہ طرز عمل کا واضح ثبوت ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، ذبیحہ کے دوران حادثات میں 144 زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں ذبیحہ کے دوران گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق جبکہ پنجاب میں بھی اسی طرح کے واقعات میں 41 شہری زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹوپی صوابی کے علاقے مینئی لویہ لار میں قربانی کی گائے نے ذبیحہ کے وقت لات ماری جو ایک نوجوان کو لگی۔
گائے نے ذبیحہ سے قبل رسیاں باندھنے کے دوران لات ماری، جو نوجوان کے سینے پر لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ واقعے کے بعد نوجوان کی لاش کو اسپتال منتقل کیا گیا اور پھر ضابطے کی کارروائی کے بعد جسد خاکی کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا۔
حادثاتی موت پر اہل خانہ شدت غم سے نڈھال ہوگئے جبکہ حادثاتی موت پر علاقے کی فضا بھی سوگوار ہے۔
دوسری جانب پنجاب کے مختلف علاقوں میں جانور ذبیحہ کے دوران بھگڈر اور دیگر حادثات میں 144 شہری زخمی ہوئے جن میں سے 33 شدید زخمی ہوئے
ریسکیو 11122 کے مطابق 111 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی جبکہ 33 شدید زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق لاہور،راولپنڈی، فیصل آباد سمیت تمام اضلاع میں قربانی کرنے کے دوران جانوروں کے بھاگنے سے حادثات ہوئے ہیں۔