پاکستان کو ’بھوک کے ہاٹ اسپاٹس‘ کی فہرست سے نکال دیا ہے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (کامرس ڈیسک) غربت اور مساوات کے بارے میں ورلڈ بینک کی حالیہ بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں خوراک کی قیمتوں کی افراط زر میں اپریل سے جون 2024 تک نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آئی جس سے غریب، کمزور اور متوسط طبقے کے گھرانوں کے لیے قیمتوں کا دباؤ کم ہوا جو اپنے بجٹ کا 42 سے 48 فیصد خوراک کے لیے مختص کرتے ہیں۔تاہم، توانائی کی افراط زر میں 65 فیصد اضافہ ہوا اور دیہی علاقوں میں نقل و حمل سمیت بنیادی افراط زر بلند رہا، زیادہ بالواسطہ ٹیکسوں نے صارفین کی اشیا اور خدمات کے لیے قیمتوں میں مزید اضافہ کیا، اس سے مذکورہ بالا زمروں میں آنے والے خاندان بری طرح متاثر ہوئے جو اپنے بجٹ کا 23 سے 28 فیصد توانائی، ہاؤسنگ اور نقل و حمل کی خدمات کے لیے مختص کرتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں پرائمری سے مڈل اور مڈل ٹو سیکنڈری اسکولوں میں منتقلی کی شرح میں 2 فیصد پوائنٹس کی بہتری آئی ہے، تاہم 2023 کی مردم شماری کے مطابق پاکستان بھر میں 35 فیصد سے زائد بچے مکمل طور پر اسکولوں سے باہر ہیں۔مزید برآں، دائمی فضائی آلودگی صحت عامہ کے لیے ایک تشویش بنی ہوئی ہے جو 70 فیصد سے زیادہ آبادی کو متاثر کرتی ہے، اسموگ اور ہوا کے خراب معیار کی وجہ سے پنجاب میں تقریباً 14 دن کی تعلیم ضائع ہوگئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
جہلم ویلی، امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر طالب علم کی خودکشی
جہلم ویلی کی تحصیل ہٹیاں بالا کے نواحی علاقے مکنیٹ میں انٹرمیڈیٹ کے 17 سالہ طالب علم نے مبینہ طور پر امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر خودکشی کر لی۔
پولیس کے مطابق حبیب ولد صابر شاہ نے گھر کے قریب درخت سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق وہ کمپیوٹر کے مضمون میں فیل ہونے کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت: بیٹی کو قتل کرکے خود کشی کا رنگ دینے والا باپ گرفتار
ذرائع کے مطابق حبیب گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول شاریاں کا سابق ٹاپر تھا اور انتہائی ذہین و محنتی طالب علم کے طور پر جانا جاتا تھا۔ امتحانی نتائج کے بعد اس کی ذہنی کیفیت متاثر ہوئی، جس کے نتیجے میں اس نے افسوسناک قدم اٹھایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ لاش کو ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اہلِ علاقہ نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی دباؤ اور نتائج کے خوف سے نوجوانوں کی ذہنی صحت پر توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحصیل ہٹیاں بالا جہلم ویلی خود کشی