پشاور ہائیکورٹ نے افغان موسیقاروں کو زبردستی افغانستان واپس بھیجنے سے روک دیا۔

افغان موسیقاروں کی زبردستی ملک بدری کے کیس میں پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا 2 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے افغان موسیقاروں کو زبردستی افغانستان واپس بھیجنے سے روک دیا۔

یہ بھی پڑھیےافغان موسیقار خان آغا پاکستان میں پناہ کیوں چاہتے ہیں؟

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس وقار احمد نے درخواست گزار افغان موسیقار حشمت اللہ و دیگر کی درخواست پر کیس کی سماعت کی جس میں وفاقی وزارت داخلہ اور نادرا وغیرہ کو فریق بنایا گیا تھا۔

جسٹس وقار احمد نے مختصر فیصلہ میں حکم دیا ہے کہ وفاقی حکومت یا متعلقہ افسران افغان موسیقاروں کی پناہ درخواستوں پر 2 ماہ میں فیصلہ کریں،اور 2 ماہ تک افغان موسیقاروں کو زبردستی واپس نہ بھیجا جائے۔ فیصلہ نہ ہونے کی صورت وزارت داخلہ درخواست گزار افغان موسیقاروں کو مزید رہنے کی اجازت دے۔

یہ بھی پڑھیےافغانستان میں جان کا خطرہ ہے، پاکستان سے بیدخل نہ کیا جائے، افغان فنکاروں کا مطالبہ

عدالت نے افغان موسیقاروں کو پناہ کے لیے یو این ایچ سی آر سے رجوع کرنے کا کہا اور درخواستیں نمٹا دی

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان موسیقاروں کو زبردستی پشاور ہائیکورٹ

پڑھیں:

پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنےکا نفاذ کیا ہے اور جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کئے۔
نجی ٹی وی جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنے کا نفاذ کیا ہے اس لئے جو بھی پاکستان آئے گا وہ ویزا لےکر قانونی دستاویزات کے ساتھ آئے گا تاہم پاکستان نے اپنی ویزا پالیسی نرم کی ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ پالیسی کے تحت 8 لاکھ57 ہزار157 افرادکو اپنے ملکوں میں واپس بھیجا گیا، ان غیر ملکیوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی تھی، ہم نہایت احترام کے ساتھ افغان باشندوں کو گھر چھوڑ کر آرہے ہیں۔
طلال چودھری کاکہنا تھا کہ پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرزکو 31 مارچ تک رضاکارانہ واپس جانے کی ہدایت کی، یکم اپریل سے ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوا، جس گھر میں افغان سٹیزن کارڈ اورپروف آف رجسٹریشن والے افراد ہیں ان کے انخلا کی معیاد 30 جون تک بڑھائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان باشندے دوبارہ پاکستان آناچاہیں تو ویزا لےکر آسکتے ہیں، جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کئے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی طرف سے ایک افغان خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ملی، تصدیق پریہ خبر جھوٹ ثابت ہوئی، افغان ہمارے مہمان تھے، ہمارے مہمان ہیں، جو افغان شہری واپس نہیں جاتے، مقررہ ڈیڈلائن میں انہیں پہلے مطلع کیا جاتا ہے پھر ریفیوجی سینٹرز میں رکھا جاتا ہے، بےدخلی سے قبل سکروٹنی کی جاتی ہے،کھانا پینا چھت سب فراہم کیا جاتا ہے۔

کین ولیمسن پی ایس ایل کھیلنے پاکستان پہنچ گئے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • پاک افغان تعلقات میں نئے امکانات
  • کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
  • پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری
  • طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
  • پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • انسانیت کے نام پر
  • نواز شریف وطن واپس کب آئیں گے؟ فیصلہ 2 روز میں متوقع