چوروں کو قابو کرنے کے لیے پولیس روبوٹ متعارف
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
بیجنگ:چین نے حال ہی میں ایک جدید اے آئی سے لیس پولیس روبوٹ متعارف کرایا ہے، جس کا نام RT-G ہے۔ یہ روبوٹ نہ صرف شہر کی سڑکوں پر گشت کرتا ہے بلکہ مشتبہ افراد کا تعاقب کرنے اور انہیں پکڑنے میں بھی مہارت رکھتا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق یہ خود مختار اور خودکار نظام کا حامل ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ انسانی نگرانی کے بغیر بھی اپنا کام کر سکتا ہے۔
روبوٹ RT-G کو ’’لوگون ٹیکنالوجی‘‘ کمپنی نے تیار کیا ہے اور یہ مغربی ماڈلز سے مختلف ہے کیوں کہ اسے نگرانی کے لیے نہیں، بلکہ مجرموں کو پکڑنے اور ان کے تعاقب کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس کی خصوصیات میں یہ شامل ہیں کہ یہ 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کر سکتا ہے، جال پھینک سکتا ہے اور بلندی سے گرنے کے باوجود خود کو سنبھال سکتا ہے۔ اس روبوٹ کا مقصد انسانی اہلکاروں کی مدد کرنا ہے اور انہیں جرائم سے نمٹنے کے لیے ایک موثر متبادل فراہم کرنا ہے۔
یہ روبوٹ ایسے حالات میں استعمال کیا جائے گا جہاں انسانی اہلکاروں کے لیے کام کرنا مشکل یا خطرناک ہو، مثلاً بڑے خطرناک ماحول میں۔ RT-G روبوٹ چین میں پولیس کے آپریشنز کو زیادہ مؤثر اور محفوظ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مجرمانہ سرگرمیوں کی روک تھام میں ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
عدالتیں توٹوٹ چکی، اڈیالہ جیل کا دروازہ ٹوٹا تو حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے: اعتزاز احسن
لاہور(اوصاف نیوز) معروف وکیل رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالتیں تو ٹوٹ چکی، ڈریں اس دن سے جب اڈیالہ جیل کا دروازہ توڑا گیا، عمران خان کے ساتھ مسلسل زیادتیاں ہورہی ہیں، کبھی یہ سوچا جاسکتا ہے کہ کسی قیدی کو اپنے گھر والوں سے ملاقات کی اجازت نہ ملے؟
اگر اڈیالہ جیل کا دروازہ ٹوٹ گیا تو معاملات کسی کے ہاتھ میں نہیں رہیں گے اور یہ وہی کریں گے جن کے بارے میں آپ کہتے ہیں کہ یہ نکمے ہیں، کسی کام کے نہیں ہیں، اپنے قائد کو رہا بھی نہیں کراسکتے۔
ایک انٹرویو میں چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ عدالتی نظام پر بہت بڑا سوال ہے، عدالتیں تو ٹوٹ چکی ہیں، جس ملک میں 2 قسم کے سپریم کورٹ کے جج ہوں جن میں سے ایک قسم آئین کے مطابق فیصلے کرسکیں وہ اعلی قسم ہے اور ایک ایسے ججز ہیں جو پٹواریوں کے فیصلے کرنے والے ہیں جو صرف گاجر مولی چوری کے فیصلے کر سکتے ہیں اور وہ جو آئینی بینچ کے ججز ہیں انہوں نے ابھی تک ایک کیس کا بھی فیصلہ نہیں کیا حالانکہ چھبیسویں ترمیم کو بہت ٹائم گزرچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا ایشو شدت اختیار کرے گا، دیہی علاقوں میں کھالے پر آدھے گھنٹے کے پانی پر قتل ہوجاتے ہیں یہ تو ایک سمندر بہہ رہا ہے، یہ پانی چاروں صوبوں کا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کو کون ایسے مشورے دے رہا ہے؟ اگر نہریں نکلیں تو سندھ کے کسانوں نے پنجاب کے راستے بند کر دینے ہیں
کسان کیلئے پانی ایسے ہی ہے جیسے اس کی رگوں میں خون بہہ رہا ہے، وفاق کہہ رہا ہے ہم دریا ئے سندھ سے نہریں نہیں نکال رہے ہم دریائے چناب اور جہلم سے نکال رہے ہیں یہ کوئی دلیل ہے یہ سندھ میں سندھو ہے، دریاے سندھ کے شاخوں سے پانی لیں گے تو وہ سندھ سے پانی نکالنے کے مترادف ہو گا۔
انہوں نے کہا وفاقی حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم یہ نہریں پنجاب سے باہر تو لے جا نہیں رہے، کوٹے سے پنجاب سے نکل کر نہریں چولستان جائیں گی۔ پنجاب سے باہر نہیں تو پھر جرات کریں ان اضلاع کا نام لیں جن کا پانی وہاں جا ئے گا، جنوبی پنجاب بھی سندھ کے ساتھ جائے گا، ملک میں ٹینشنیں اتنی بڑھے گی کہ جس کی حد نہیں ہوگی، پیپلزپارٹی بڑی کلیئر ہے کہ چاروں بھائیوں کا مشترکہ پانی ہے کوئی ایک بھائی پانی نہیں لے سکتا۔
ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار