پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات حکومت نے کروانی ہے، میری ذمہ داری نہیں، اسپیکر
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات حکومت نے کروانی ہے، میری ذمہ داری نہیں، اسپیکر WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق کا حکومت اور اپوزیشن مذاکرات کے نئے دور کے حوالے سے مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرنے کیلئے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات حکومت نے کروانی ہے، یہ میری ذمہ داری نہیں ہے، حکومت اوراتحادی فیصلہ کرلیں کہ ملاقات ہوسکتی ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ فریقین جب کہیں گے تو ایک دو روز کے نوٹس پر اجلاس بلانے کیلئے تیار ہوں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 4جنوری کو اسد قیصر سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی تھی، اسد قیصر کو واضح کردیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کامطالبہ حکومت تک پہنچا دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنما رانا ثناء اللہ اور حکومتی اکابرین سے براہ راست بھی بات کرسکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی سے ملاقات
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
ڈی آئی خان(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا
مزید :