ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے کن شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری کے ذریعے معیشت میں اہم پیشرفت ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی طرف سے سال 2024ء میں 29.6 ارب روپے کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی منظوری دی گئی۔
یہ سرمایہ کاری بینکنگ، توانائی، فارماسیوٹیکل سمیت دیگر اہم شعبوں میں ہوئی۔
اپریل 2024 میں آرامکو ایشیا نے گیس اینڈ آئل پاکستان پیٹرولیم میں 40 فیصد حصص حاصل کیے جو اس معروف بین الاقوامی کمپنی کا پاکستان کی اقتصادی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار تھا۔
یہ بھی پڑھیے:ایس آئی ایف سی ملک میں کھیلوں کی صنعت کے فروغ کے لیے کیا کردار ادا کررہی ہے؟
گزشتہ سال ڈچ مصری کمپنی کی جانب سے ایڈوانس پاکستان مائیکروفنانس بینک میں سرمایہ کاری سے مالیاتی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا فروغ متوقع ہوا۔
اطالوی کمپنی کی فاطمہ رائس ملز میں 50 فیصد حصص کی سرمایہ کاری بھی ہوئی جس سے زرعی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی نئی مثال قائم ہوئی۔
سوئٹزرلینڈ کی معروف کمپنی کا ٹوٹل پارکو کے 50 فیصد حصص خرید کر توانائی کے شعبے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
اس کے علاوہ سعودی عرب کی نجی کمپنی نے “شیل ” کے 77فیصد حصص خرید کر پاکستان اور خلیجی ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط کیا۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے معاشی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات خوش آ ئند ہیں جس سے پاکستان کا معیشت کے اور سرمایہ کاری کے حوالے سے عالمی ساکھ بہتر ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
SIFC.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی
پڑھیں:
پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
دو دہائیوں بعد پاکستان کے آف شور تیل و گیس ذخائر میں کامیاب بولیاں موصول ہو گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں تقریباً 8 کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جو ڈرلنگ کے دوران ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق، اس بڈنگ راؤنڈ میں 23 بلاکس شامل ہیں جو تقریباً 53,510 مربع کلومیٹر رقبے پر محیط ہیں۔ انڈس اور مکران بیسن میں ایک ساتھ ایکسپلوریشن کی حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی، اور یہ پاکستانی اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کا ثبوت ہے۔
کامیاب بڈرز میں ترکیہ پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم، فاطمہ پیٹرولیم کے علاوہ او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماری انرجیز اور پرائم انرجی جیسی مقامی کمپنیاں شامل ہیں۔ امریکی ادارے ڈیگلیور اینڈ میکناٹن کے مطابق پاکستان کے سمندر میں ممکنہ گیس کے ذخائر 100 ٹریلین کیوبک فٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت پاکستان کی توانائی کی خودکفالت اور مقامی وسائل کی ترقی کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگی، جبکہ بین الاقوامی شراکت دار ملک کے سمندری وسائل میں دلچسپی بڑھا رہے ہیں۔ ریٹائرڈ نیوی ایڈمرل فواد امین بیگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سمندر میں معدنیات اور دیگر وسائل چھپے ہیں، اور اب ہمیں انہیں نکالنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہو گی۔