اداکارہ کا زیادتی کا الزام، ڈی پی او سرگودھا کا موقف دینے سے گریز، ترجمان کی وضاحت آگئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
لاہور، سرگودھا (ویب ڈیسک) سٹیج اداکارہ ماہ نور نےڈی پی او سرگودہا اسد اعجاز ملہی پر مبینہ گن پوائنٹ پر زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے آئی جی پنجاب کو درخواست دی ہے کہ ڈی پی او سرگودھا ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی نے میرے ساتھ ڈی پی او ہاؤس سرگودھا میں گن پوائنٹ پر زیادتی کی اور پھر درخواست واپس لینے کے لیے ایک اور تحریری بیان دیدیا ، اس سلسلے میں ڈی پی او سرگودھا نے موقف دینے سے گریز کیا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق الزامات کے حوالے سے جب ڈی پی او سرگودھا سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے وٹس ایپ پر اس بیان کی کاپی بھیج دی جو ماہ نور نے دیا کہ وہ غلط فہمی پر یہ بیان دے رہی ہے ،جب ڈی پی او سے پوچھا گیا کہ ماہ نور نے تو یہ درخواست آئی جی کو دی لیکن بیان ڈی پی او کو دے رہی ہے کیا پولیس نے اسے دبائو ڈال کر تو یہ بیان نہیں دیا جا رہا ہے تو انھوں نے کسی سوال کا جواب نہیں دیا ۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کیلئے ابتدائی سکواڈ جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے
اس حوالے سے ڈی پی او سرگودھا کے ترجمان خرم اقبال نے کہا کہ یہ بے بنیاد الزام ہے ، دراصل اس خاتون کا شوہر سرگودھا میں انسپکٹر عارف چیمہ ہے جسے ڈی پی او نے مختلف الزامات پر چارج شیٹ کیا ہے جس کے نتیجے میں یہ خاتون اپنے شوہر کو بچانے کے لئے ڈی پی او کو بلیک میل کر رہی ہے ،تاہم پولیس کے ریکارڈ کے مطابق جس دن کا وہ یہ وقوعہ بتاتی ہے، اس دن وزیر اعلی پنجاب سرگودھا آئی تھی اور ماہ نور کی لوکیشن بھی لاہور کی تھی، اس لئے یہ صرف الزامات ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اس خاتون کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے ،اس حوالے سے عارف چیمہ نے کہا کہ ڈی پی او نے میری تذلیل کی ہے، مجھے صرف شوکاز نوٹس دیا ہے، مجھے کسی نے نوکری سے نہیں نکالا ،ماہ نور میری بیوی ہے اور جو اس نے بیان دیا ہے اس سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنے کے دوران کس نے سہولت کاری کی؟
یادر ہے کہ سٹیج اداکارہ ماہ نور نے ڈی پی او سرگودھا پر ریپ کا الزام لگایا اور اس سلسلے میں کارروائی کے لیے آئی جی پنجاب کو درخواست بھی دی، درخواست میں موقف اپنایا کہ ڈی پی او سرگودھا ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی نے میرے ساتھ ڈی پی او ہاؤس میں گن پوائنٹ پر زنا بالجبر کیا۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈی پی او نے یہ ویڈیو ز وائرل کرنے اور بے بنیاد مقدمات میں پھنسانے کی بھی دھمکی دی، درخواست گزار نے یہ بھی بتایا کہ وہ کینیڈا کی شہریت رکھتی ہیں اور اس سلسلے میں کینیڈا کے سفارتخانے سے بھی رابطہ کررہی ہیں کہ سائلہ کو انصاف دلایاجائے ۔
امریکا میں آگ اور برف ایک ساتھ، دنیا حیران
درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ ’’ میری نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بھی بنائیں اور مجھے بلیک میل، ہراساں کیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ڈی پی او کے آپریٹر ثمر نے مجھے فون کر کےمیری رقم کی ریکوری کے بہانےسے ڈی پی او ہاؤس سرگودھا بلایا کہ آپ کی 6 کروڑ روپے رقم جو پولیس اہلکار نے ضبط کی ہے،وہ رقم ڈی پی او برآمد کرادیں گے۔
ڈی پی او ہاؤس میں مجھے پولیس اہلکار ایک کمرے میں لے گئے جہاں ڈی پی او موجود تھا۔ڈی پی او نے مجھ پر گن تان کر برہنہ کیا اور کہا کہ مزاحمت کی تو جان سے مار دوں گا، پھر میرے ساتھ زیادتی کرنے کے ساتھ ساتھ ویڈیو بھی بناتا رہا،میں نے بہت چیخ وپکار کی ،مگر میری کسی نے مدد نہ کی‘‘۔
امریکا میں لگی بھیانک آگ کی پیشگوئی ایک سال پہلے ہی کردی گئی تھی؟ تہلکہ خیز خبر
ادکارہ نے اپنی درخواست میں آئی جی پنجاب کو ڈی پی او کے خلاف مقدمہ درج اور کارروائی کرنے کی استدعا کی تھی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ڈی پی او نے ماہ نور نے کہا کہ
پڑھیں:
اسحاق ڈار نے عافیہ صدیقی کیس سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کردی
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کردی۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میرے گزشتہ روز اٹلانٹک کونسل تھنک ٹینک واشنگٹن میں عمران خان کے کیس سے متعلق سوال کے جواب میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس کا حوالہ سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں کے ادوار میں ہم نے ہمیشہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے تمام تر سفارتی اور عدالتی معاونت فراہم کی ہے، اور آئندہ بھی یہ کوششیں جاری رہیں گی جب تک کہ ان کی رہائی کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ ہر ملک کا اپنا عدالتی و قانونی طریقہ کار ہوتا ہے، جس کا احترام کیا جانا چاہیے، چاہے وہ پاکستان ہو یا امریکا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے پر ہماری حکومت کا مؤقف دو ٹوک اور واضح ہے۔
یاد رہے کہ امریکا میں اٹلانٹک کونسل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ پاکستان میں منصفانہ قانونی عمل اس وقت بھی جاری ہے، اس کیس کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، جس طرح عافیہ صدیقی کئی عشروں سے امریکا میں قید ہیں اور یہ کہنا ممکن نہیں کہ وہ کب تک قید رہیں گی، اس پر یہ کہنا مناسب نہیں ہوگا کہ منصفانہ قانونی عمل اختیار نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر یہ قید جائز قانونی عمل کا نتیجہ ہے تو پھر قانونی عمل کی یہی تشریح ہر جگہ لاگو ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار امریکا بیان کی وضاحت عافیہ صدیقی عافیہ صدیقی کی قید وی نیوز