تاریخ کے 50 عظیم ترین کھلاڑیوں کی فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
سڈنی (نیوزڈیسک)آسٹریلوی اخبار نے تاریخ کے 50 عظیم ترین کھلاڑیوں کی فہرست جاری کردی۔فہرست “سڈنی مارننگ ہیرلڈ” کے اسپورٹس صحافیوں کی آرا پر بنائی گئی ہے اور پاکستان کے اسکواش لیجنڈ جہانگیر خان دنیا کے 50 عظیم ایتھلیٹس کی فہرست میں شامل ہیں۔
50 عظیم ترین پلیئرز کی فہرست میں باسکٹ بال اسٹار مائیکل جارڈن کا پہلا نمبر، یوسین بولٹ دوسرے اور سرینا ولیمز اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔آسٹریلوی صحافیوں کی مرتب کردہ فہرست میں ڈان بریڈمین کا چوتھا جبکہ باکسر محمد علی کا پانچواں نمبر ہے۔
جہانگیر خان کا 50 ایتھلیٹس کی فہرست میں 25 واں نمبر ہے اور آسٹریلوی اخبار نے کہا ہے کہ جہانگیر خان اپنے دور کے ناقابل تسخیر کھلاڑی تھے۔جہانگیر خان مسلسل 10 برٹش اوپن اور 6 ورلڈ ٹائٹل جیت چکے، پانچ سال تک 555 میچوں میں ناقابل شکست رہے۔
فہرست میں شامل بھارت کے واحد کھلاڑی سچن ٹنڈولکر کا 37 واں نمبر ہے۔ لیونل میسی، راجر فیڈرر ، ٹائیگر ووڈز، سیمون بائیلز اور مائیکل فیلپس بھی شامل ہیں۔
سیالکوٹ، اوورسیز پاکستانی کی شادی پر نوٹوں کی برسات، 50 لاکھ لوٹا دیئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جہانگیر خان فہرست میں کی فہرست
پڑھیں:
2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
مشیر خزانہ خیبر پختونخواخیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کے مطابق سال کے اختتام پر جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ہے، پچھلے سال حکومت نے 3.6 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف رکھا تھا، 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے۔
ایک بیان میں مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر شرح نمو 6.4 فیصد تھی، آبادی ڈھائی فیصد بڑھ رہی ہے۔ شرح نمو تین سال سے اوسط ڈیڑھ فیصد ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اس سال عید پر پہلی بار 30 فیصد مال مویشی کراچی سے واپس گئے، مہنگائی کی شرح کم کرنے میں بھی جھوٹ بولا گیا، زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے عوام کی قوت خرید کم ہوگئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گندم، گنا، چاول اور مکئی سمیت سب گرواٹ کا شکار ہیں، وفاقی حکومت خود کہہ رہی ہے کہ بڑی صنعتوں میں 1.5 فیصد کمی ہوئی۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ ملک میں کور انفلیشن اب بھی 11.6 فیصد ہے۔
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر ملک کا قرض 43 ہزار 500 ارب روپے تھا، پی ڈی ایم حکومت کے بعد ملک کا قرض 75ہزار ارب روپے ہو چکا ہے۔