پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے، ڈاکٹر مختار بھرت
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
نجی ٹی وی کے مطابق ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے حوالے سے ہیلتھ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام سیمینار کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار نے کہا کہ اس صورتحال ہمیں اس بیماری کے خاتمے کی عالمی کوششوں کا مرکز بنادیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے رابطہ کار برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرت نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے حوالے سے ہیلتھ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام سیمینار کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس صورتحال ہمیں اس بیماری کے خاتمے کی عالمی کوششوں کا مرکز بنادیا ہے۔ انہوں نے ہیپاٹائٹس سی کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی اقدامات کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا جو پاکستان کو درپیش صحت عامہ کا ایک اہم چیلنج ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم نے کارروائی نہیں کی تو پاکستان کو 2035 تک ہیپاٹائٹس سی کے ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد کیسز کا سامنا کرنا پڑے گا جس کے نتیجے میں جگر کے سروسس کے 5 لاکھ سے زائد کیسز، جگر کے کینسر کے ایک لاکھ سے زائد کیسز اور ہیپاٹائٹس سی سے متعلق ایک لاکھ 30 ہزار اموات ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ بیماری کے معاشی اثرات سے سالانہ 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوگا۔ ڈاکٹر مختار احمد بھرت نے نشاندہی کی کہ 2021 تک ملک میں ہیپاٹائٹس سی کے صرف 16 فیصد مریضوں کو علاج مل سکا تھا، جس میں تشخیص اور علاج تک رسائی اہم چیلنج ہے۔
ایک بیان کے مطابق وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ان مشکلات سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم پروگرام برائے تدارک ہیپاٹائٹس سی (ایچ سی وی) انفیکشن کا آغاز کیا ہے جس کے تحت آئندہ 3 سالوں میں 34.
تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوششوں کو بڑھانے کے لئے مزید مدد اور تکنیکی معاونت کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر مختار احمد بھرت نے مزید کہا کہ ہم ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لئے تفصیلی منصوبے تیار کرنے، نگرانی اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط بنانے، ہیلتھ کیئر ورکرز کی تربیت، قومی سافٹ ویئر اور لاجسٹکس کو وسعت دینے میں مدد چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اہداف کے حصول میں مدد کے لیے بین الاقوامی تعاون پر بھی زور دیتے ہیں، اس پروگرام کا مقصد تین سال کے اندر اندر اسکریننگ، جانچ اور علاج کے لئے اہل آبادی کے 50 فیصد تک پہنچنا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ 100 فیصد کوریج حاصل کرنے میں پاکستان کی مدد کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ملک 2030 سے پہلے ایچ سی وی کے خاتمے کے عالمی اہداف کو پورا کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مختار احمد بھرت نے کے خاتمے کے نے کہا کہ انہوں نے کے لئے کے لیے
پڑھیں:
لِپ فلرز ختم کروانے پر عرفی جاوید کا چہرہ بگڑ گیا، ویڈیو وائرل
بھارتی اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر عرفی جاوید نے لپ فلرز ختم کروانے کی وجہ بتادی۔
معروف بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر اور منفرد اندازِ کے فیشن کے لیے مشہور عرفی جاوید نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے لپ فلرز ختم کروالیے ہیں۔ ویڈیو میں ان کے ہونٹ سوجے ہوئے دکھائی دیے، جس کے بعد یہ پوسٹ وائرل ہوگئی۔
عرفی نے بتایا کہ ان کے فلرز "اپنی جگہ سے ہٹ گئے تھے” اس لیے انہوں نے انہیں حل کروانے کا فیصلہ کیا۔ ویڈیو کے کیپشن میں عرفی نے لکھا کہ "یہ فلٹر نہیں ہے، میں نے اپنے فلرز ختم کروادیے ہیں کیونکہ وہ بہت زیادہ خراب ہوچکے تھے۔ میں دوبارہ فلرز لگواؤں گی، مگر قدرتی انداز میں۔”
عرفی نے اس عمل کو "تکلیف دہ” قرار دیا اور مداحوں کو مشورہ دیا کہ کسی بھی بیوٹی ٹریٹمنٹ کے لیے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ عرفی نے کہا، "یہ بہت اہم ہے کہ آپ کسی اچھے ڈاکٹر کے پاس جائیں۔”
عرفی جاوید کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی ہے اور صارفین عرفی کی ہمت کو سراہا رہے ہیں کیونکہ ایسے ٹریٹمنٹ تو آج کل سب اداکار کرواتے ہیں مگر اس طرح سے پوسٹ کوئی نہیں کرتا اور نہ ہی قبول کرتے ہیں کہ انہوں نے خوبصورتی کیلئے کوئی ٹریٹمنٹ کروایا ہے۔
اس حوالے سے دہلی کے فورٹس اسپتال کی ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر رشمی شرما نے کہا کہ اگر تجربہ کار ڈاکٹر سے فلر نکلوایا جائے تو یہ زیادہ تکلیف دہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ لپ فلرز دراصل ہائیلورونک ایسڈ کے مالیکیولز ہوتے ہیں جو جسم میں قدرتی طور پر پائے جاتے ہیں، جبکہ انہیں ختم کرنے کے لیے ہائیلورونائیڈیس نامی انزائم استعمال ہوتا ہے جو محفوظ اور مؤثر ہے۔
TagsShowbiz News Urdu