اسلام آباد /ڈھاکہ (نیوز ڈیسک )صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں پاکستان کا کاروباری وفد بنگلہ دیش کے دورے پر ڈھاکہ پہنچ گیا ، بزنس کمیونٹی کے وفد میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 35سے زائد برآمد کنندگان اور صنعتکاروں شامل ہیں ،وفد اپنے دورے میں بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس اور مشیر تجارت شیخ بشیر الدین سے بھی ملاقات کریگا۔صدرفیڈریشن آف پاکستان چیمبرز عاطف اکرام شیخ نے بنگلہ دیش پہنچنے پر اہم بیان میں کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے بزنس کمیونٹی کا دورہ انتہائی اہم ہے،پاکستانی بزنس کمیونٹی کے وفد کا دورہ بنگلہ دیش دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات کو نئی جہت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 80کروڑ ڈالر کی سطح پر ہے، دونوں ممالک توجہ دیں تو اس حجم کو باآسانی 2 سے 3 ارب ڈالر کی سطح تک لے جایا جاسکتا ہے،دونوں ملکوںمیں ٹیکسٹائل ، ادویات ، پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں اضافے کی وسیع گنجائش ہے، پاکستان اور بنگلہ دیش کی تاجر برادری وفود کے تبادلوں سے خاطر خواہ کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • چین سے 3 معاہدے، صدر کی شرکت، بلاول سے کاروباری شخصیات کی ملاقاتیں
  • وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے قازقستان کے سفیرکی ملاقات
  • پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
  • کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان
  • لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ویمنز ٹیمیں پہلے ون ڈے میچ میں مدمقابل
  • شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ
  • مالدیپ کا پارلیمانی وفد اسپیکر عوامی مجلس کی قیادت میں پاکستان پہنچے گا