سی ڈی اے نے سیکٹر ایف 6میں پی ایس او پٹرول پمپ کی لیز منسوخ کر دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
سی ڈی اے نے سیکٹر ایف 6میں پی ایس او پٹرول پمپ کی لیز منسوخ کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )سی ڈی اے نے سیکٹر ایف 6میں پی ایس او اورا عوان ایسوسی ایٹس کو لیز پر دیئے گئے پیٹرول پمپ کی لیز منسوخ کردی ،لیز کی منسوخی کے بعد پیٹرول پمپ سائٹ کا قبضہ سی ڈی اے نے حاصل کر لیا،ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے سردار محمد آصف کی قیادت میں ٹیم نے پٹرول پمپ کا قبضہ حاصل کیا
پی ایس او اور اعوان ایسوسی ایٹس 48کروڑ روپے سے زائد کی نادہندگان تھیں،مذکورہ پیٹرول پمپ کی مبینہ لیز 2005میں اختیارات سے تجاوز کرکے سٹاف ویلفیئر کمیٹی نے دی،اس پیٹرول پمپ پر معاہدے کے برعکس متعدد تجاوزات بھی قائم تھیں۔ذرائع کے مطابق سی ڈی اے نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے بھی نوٹسز جاری کر رکھے تھے۔بقایاجات کی ادائیگی کیلئے بھی متعدد نوٹسسز جاری کئے گئے ،مزکورہ کمپنیوں کی طرف سے واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی ،اسی طرح تجاوزات اور پیٹرول پمپ سائٹ پر دیگر کاروبار بھی ختم نہ کئے گئے
احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر پیٹرول پمپ کی لیز منسوخ کرکے سی ڈی اے نے قبضہ حاصل کرلیا،پیٹرول پمپ سائٹ کی الاٹمنٹ شفاف بڈنگ کے تحت کرنے کا فیصلہ، اس ضمن میں اشتہار اخبارات میں شائع کئے جائیں گے، بڈنگ کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے ڈی جی ایڈمن کی سربراہی میں کمیٹی قائم ،مذکورہ پیٹرول پمپ سائٹ سے متعلق کیس عرصہ دراز سے عدالتوں میں التوا تھا،موثر پیروی کرکے تمام کیسز کو ختم کیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پمپ کی لیز منسوخ کر پیٹرول پمپ سائٹ سی ڈی اے نے پی ایس او
پڑھیں:
کراچی میں سرکاری اسکول کو سیل کرکے قبضے کی کوششیں، متعلقہ اداروں کا اظہارِ لاعلمی
کراچی میں ایک سرکاری اسکول کو سیل کرکے قبضے کی کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ متعلقہ اداروں نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سولجر بازار میں طالبات کے سرکاری اسکول کی سیل کی جانے والی عمارت کو ٹاؤن ناظم کی کاوشوں سے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے اور سولجر بازار تھانے کی جانب سے سیل کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ مافیا کی جانب سے اسکول کو سیل کیا گیا تھا۔
عمارت پر قبضے کے لیے اس سے قبل بھی حملے کیے جاچکے ہیں۔ جمشید ٹاؤن کے علاقے سولجر بازار نمبر تین میں واقع جفلرسٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کی عمارت کو جمعہ کی شب 8 بجے اچانک مخدوش قرار دیتے ہوئے سیل کردیا گیا اور اسکول کے ہرگیٹ پر ایس بی سی اے کا نوٹیفکشن بھی چسپاں کر دیا گیا۔
ہفتے کی صبح جب طالبات اور اساتذہ اور طالبات اسکول پہنچے تو گیٹ پر تالے دیکھ کر حیران رہ گئیں، اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں اسکول سیل کرنے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع یا نوٹس موصول نہیں ہوا۔ اسکول کے باہر دیوار پر جو نوٹیکیشن آویزاں کیا گیا تھا اس کے مطابق پلاٹ نمبر 325/1 اور 356 جی آر ای گارڈن ایسٹ کوارٹرز کو خطرناک حالت کے باعث بند کیا گیا ہے۔
ایس بی سی اے حکام نے انتباہ جاری کیا ہے کہ بلڈنگ کی حدود میں کوئی داخل نہ ہو، ممنوعہ حدود میں داخل ہونے کا قانون لاگو ہوگا اور خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
دوسری جانب اسکول سیل کیے جانے پر اساتذہ اور طالبات اسکول کے باہر اسمبلی لگانے کے بعد گھروں کو واپس لوٹ گئے۔ اسکول انتظامیہ نے بتایا کہ علاقے کے ٹاؤن ناظم اور ہیڈ مسٹریس نے نوٹیفکیشن کے بارے میں پہلے سولجر بازار تھانے اور پھر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے آفس سے معلومات حاصل کیں تو انہوں نے اسکول کے سیل کرنے کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور ہیڈ مسٹریس کو بتایا کہ سرکاری یا غیر سرکاری عمارت کو سیل کرنے سے پہلے نوٹس بھیجے جاتے ہیں جبکہ علاقہ پولیس اسٹیشن سمیت دیگر متعلقہ دفاتر جس میں کے الیکٹرک اور سوئی گیس کمپنی کو بھی نوٹیفکیشن کی کاپی بھیجی جاتی ہے۔
ٹاؤن ناظم نے علاقہ پولیس کی موجودگی میں اسکول پر لگائی جانے والی جعلی سیل کو توڑ دیا ، اسکول انتامیہ ، چوکیدار اور اسکول میں پڑھنے والی بچیوں کے والدین نے بتایا کہ مافیا اسکول کی اراضی پر قبضے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کر رہی ہے ، یہ واقعہ پہلی دفعہ نہیں ہے اس سے قبل تین مرتبہ اسکول کی اراضی پر قبضے کی کوشش کی جا چکی ہے۔
کچھ عرصہ قبل تو مافیا کے کارندوں نے بلڈورزر سے عمارت کو گرانے کی کوشش کی تاہم اس وقت بھی علاقہ مکینوں اور پولیس کی مداخلت کی وجہ سے انہیں ناکامی ہوئی تھے، اسکول پر قبضہ کرنے والے اثر رسوخ والے ہیں وہ آئندہ بھی اسطرح کی کوشش کرینگے تاہم انہیں پھر ناکامی ہی ہوگی ، کیونکہ اس اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے غریب اور محنت کش شہریوں کی بچیاں پڑھتی ہیں اور ان کی دعاؤں سے قبضہ مافیا کو ناکامی کا منہ ہی دیکھنا پڑے گا۔
طالبات کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں سارے اسکول پرائیوٹ ہیں جن کی ہزاروں روپے فیس ہے ، والدین محنت مزدوری کرتے ہیں ان کے پاس اتنے پیسے نہیں ہوتے کہ مہنگے اسکولوں کی فیس دے سکیں۔
بچیوں کا کہنا تھا کہ انہیں پڑھنے اور پڑھ کر کچھ بننے کا شوق ہے اور ہمارے اس اسکول میں اساتذہ پوری توجہ کے ساتھ ہمیں پڑھاتے ہیں ، طالبات نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ کہ خدارا ہمارے اسکول کو سیل نہ کریں کیونکہ اگر اسکول سیل ہوا تو ہمارے تعلیم پر بھی تالے لگ جائنگے ۔