دنیا میں ٹرسٹ بنانے پر نوبل پرائز دیا جاتا ہے، عمران خان کو شرمندہ کیا جا رہا ہے، وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
دنیا میں ٹرسٹ بنانے پر نوبل پرائز دیا جاتا ہے، عمران خان کو شرمندہ کیا جا رہا ہے، وقاص اکرم WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ کسی بھی دوسرے ملک میں ٹرسٹ بنانے پر نوبل پرائز دیا جاتا ہے، یہاں فلاحی کام کرنے والوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ سے کسی نے ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا، القادر ٹرسٹ کا پیسہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے اکانٹ میں نہیں آیا، نیب نے جو گواہان پیش کئے انہوں نے ثبوت دے دئے کہ بانی پی ٹی آئی کے اکانٹ میں پیسے نہیں آئے، کسی بھی ملک میں ٹرسٹ بنانے پر نوبل پرائز دیا جاتا ہے۔شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ 190 ملین پیسے پاکستان آئے اچھی بات ہے، فلاحی کام کرنے والوں کو آج شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا کوئی تعلق نہیں، القادر ٹرسٹ میں خان صاحب کی بریت ہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے واضح کردیا کہ میں جھکوں گا نہیں، ہائی کورٹ میں گملے توڑنے کا کیس بھی بانی پی ٹی آئی پر بنا دیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی القادر ٹرسٹ وقاص اکرم رہا ہے
پڑھیں:
وزارت داخلہ کا عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد سے متعلق بیان سامنے آگیا
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے بہن علیمہ خان کی جانب سے ان کے بیٹوں کی ویزے کے لیے درخواست کے بیان پر وفاقی وزارت داخلہ نے بھی ردعمل دے دیا۔
ایکسپریس کو وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کی کوئی ویزا درخواست وزارت داخلہ میں زیر غور نہیں ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فیملی ویزا یا کسی بھی قسم کا ویزا وزارت داخلہ جاری نہیں کرتی اور وزارت داخلہ کے بارے میں دعویٰ خلاف حقیقت ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس نوعیت کا ویزا صرف ہائی کمیشن اور وزارت خارجہ کے دائرہ کار میں آتا ہے۔
قبل ازیں بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویزے کے لیے درخواست جمع کرائی ہے اور ویزے کا عمل وزارت داخلہ میں زیر غور ہے۔