نیویارک؛ کرپٹو کرنسی میں 20 لاکھ ڈالر کا فراڈ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
نیویارک میں ’آن لائن‘ کام کرنے کے خواہشمندوں سے جعل سازوں نے 20 لاکھ ڈالر کرپٹو کرنسی ہتھیالیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹارنی جنرل لیتیتیا جیمز نے ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں شہریوں سے 20 لاکھ ڈالر سے زائد کرپٹوکرنسی کا انکشاف ہوا ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ جو ان کے بقول یہ رقوم شہریوں اور ملک کے دیگر افراد سے بٹورے گئے تھے۔
لیتیتیا جیمز نے مزید کہا کہ نامعلوم نیٹ ورک نے آن لائن کام کرنے کے خواہشمند افراد کو نشانہ بنانے کے لیے ٹیکسٹ پیغامات بھیجے تھے۔
جس میں کہا گیا تھا کہ آن لائن مصنوعات کا جائزہ لینے اور پیسے کمانے کے لیے انہیں کرپٹو کرنسی اکاؤنٹس کھولنا پڑیں گے اور ان مصنوعات کی قیمتوں کے برابر یا اس سے زیادہ کا بیلنس رکھنا لازمی ہوگا۔
یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی کہ انہیں اپنی سرمایہ کاری اور کمیشن واپس مل جائے گا لیکن کسی کو رقم واپس نہیں دی گئی۔
اٹارنی جنرل نے سائبر کرائم سے تفتیش کرانے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دینے کی اپیل کی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
محمد عامر کا پی ایس ایل اور آئی پی ایل میں شرکت پر فیصلہ
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی اور بھارتی کرکٹ لیگز میں شرکت کے حوالے سے اپنے موقف کا اظہار کیا ہے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے محمد عامر نے ایک ٹی وی پروگرام میں سوال کیا گیا کہ اگر پی ایس ایل اور آئی پی ایل کے شیڈول میں ٹکراؤ ہو تو وہ کس لیگ کا انتخاب کریں گے۔ اس پر انہوں نے بغیر کسی لگی لپٹی کے کہا کہ اگر مجھے دونوں میں سے کسی ایک میں شرکت کا موقع ملا تو میں آئی پی ایل کو ترجیح دوں گا اور اس بات کا کھلے عام اظہار کرتا ہوں محمد عامر نے مزید کہا کہ اگر انہیں ایسا موقع نہیں ملتا تو پھر وہ پی ایس ایل میں حصہ لیں گے۔ ان کے مطابق آئندہ برس بھارتی کرکٹ لیگ میں حصہ لینے کا موقع مل سکتا ہے، اور اگر ایسا ہوا تو اس میں کوئی برائی نہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ آئندہ برس دونوں لیگز ایک ہی وقت پر ہوں گی، اس مرتبہ چیمپیئنز ٹرافی کے باعث شیڈول میں ٹکراؤ آیا محمد عامر نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر انہیں پہلے پی ایس ایل میں منتخب کر لیا گیا تو وہ دستبردار نہیں ہو سکیں گے اس صورت میں انہیں ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے محمد عامر نے یہ بھی یاد دلایا کہ وہ اس وقت برطانوی شہریت کے حامل ہیں اور اس کے باوجود ان کا کرکٹ کی دنیا میں بڑا مقام ہے