پہلی بار حکمران اور حزب اختلاف ہمارے قصیدے پڑھتے نظر آئے، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
فائل فوٹو۔
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پہلی بار حکمران اور حزب اختلاف ہمارے قصیدے پڑھتے نظر آئے۔
ملتان میں خیر المدارس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عقیدہ ختم نبوت کی جنگ سیاست میں آئے بغیر ممکن نہ تھی۔ قومی اسمبلی میں تعداد کم ہونے کے باوجود جدوجہد جاری رکھی۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے حکمرانوں سے اسلام کا تقاضا کرنا سب سے مشکل کام ہے، ہمارے اکابر نے مدارس اور سیاست کا راستہ دکھایا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جب پارلیمٹیرینز ہی کنفیوژن کا شکار ہوں گے تو وہ آئین سازی کیسے کریں گے،
انہوں نے کہا کہ سیاست میں سوالات اٹھتے رہتے ہیں، یہ سب فضول سوالات ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پہلی بار حکمران اور حزب اختلاف ہمارے قصیدے پڑھتے نظر آئے۔ اس بار ایک مولوی نے دو کشتیوں پر پاؤں رکھا اور پار ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست دان سے کچھ بھی منوانا مشکل کام نہیں، عقل اللّٰہ کی اعلیٰ نعمت ہے، دنیا اس کی روشنی مٹانا چاہتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے کہا
پڑھیں:
ٹرمپ کے مطالبہ منظور، امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی سینٹرل بینک (فیڈرل ریزرو) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبے کو مانتے ہوئے شرح سود میں کمی کر دی ہے، جو گزشتہ سال دسمبر کے بعد پہلی کمی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کمی کی گئی ہے جس کے بعد شرح سود 4.25 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد ہوگئی۔ یہ فیصلہ فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) نے کیا ہے۔
اس فیصلے میں اختلاف بھی سامنے آیا۔ نئے گورنر اسٹیفن میران نے 0.5 فیصد پوائنٹ کمی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم گورنرز مشیل بومن اور کرسٹوفر والر، جن کے بارے میں اختلاف رائے کی توقع تھی، انہوں نے بھی 0.25 فیصد پوائنٹ کمی کے حق میں ووٹ دیا۔ یہ تینوں گورنرز صدر ٹرمپ کے مقرر کردہ ہیں، اور صدر کئی مہینوں سے فیڈ پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ شرح سود میں تیز اور بڑی کمی کی جائے۔
ماہرین کے مطابق شرح سود میں کمی سے امریکی لیبر مارکیٹ کو سہارا ملے گا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ اس کے علاوہ امریکی ٹیرف پالیسی کے باعث سست روی کا شکار معیشت کو بھی سہارا ملنے کی امید ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ شرح سود میں کمی سے قرض لینے کی لاگت کم ہوگی، جس سے معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئے گی اور مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔