ایس ایچ او سولجر بازار وقار عظیم کا کہنا ہے کہ جلنے والی موٹرسائیکلیں کیس پراپرٹی نہیں ہیں، بلکہ کچرے میں موٹرسائیکلوں کے پارٹس، چیچز، انجن، ٹائر، رقم، سیٹیں وغیرہ پڑی تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں تھانے کے باہر کھڑی شہریوں کی 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق سولجر بازار تھانے کے باہر 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں آگ لگ گئی، فائربریگیڈ کی ایک گاڑی نے آگ پر قابو پا لیا۔ سولجر بازار تھانے کے باہر کھڑی شہریوں کی 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں پُراسرار طور پر آگ لگ گئی، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور فائربریگیڈ کے عملے کو طلب کرلیا، فائر بریگیڈ ایک گاڑی نے موقع پر پہنچ کر ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا۔ ایس ایچ او سولجر بازار وقار عظیم کا کہنا ہے کہ جلنے والی موٹرسائیکلیں کیس پراپرٹی نہیں ہیں، بلکہ کچرے میں موٹرسائیکلوں کے پارٹس، چیچز، انجن، ٹائر، رقم، سیٹیں وغیرہ پڑی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کچرے میں لگنے والی آگ بھڑکی، جس نے کچرے میں پڑے موٹرسائیکلوں کے پارٹس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، آتشزدگی کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سولجر بازار کچرے میں

پڑھیں:

ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی

کراچی:

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد شہر میں صفائی ستھرائی اور دیگر شہری مسائل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی الائشیں اٹھانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور شہر کی صفائی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کئی بار مل کر کام کرنے کی پیشکش کی لیکن افسوس کہ سیاسی مفادات کو شہر کے مفاد پر ترجیح دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب شہر میں بہتری آتی ہے تو اسے سب کا کارنامہ بتایا جاتا ہے اور جب کوئی خرابی ہوتی ہے تو سارا الزام پیپلز پارٹی پر ڈال دیا جاتا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے طنزاً کہا کہ اگر کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو صبر کریں، اللہ بہتر کرے گا، اور اگر پھر بھی برداشت نہ ہو تو سوڈا پیئیں اور خوش رہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کی ٹیم بیان بازی کے بجائے میدان میں نکل کر عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔

میئر کراچی نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری افراد سے ملاقاتیں کی جاتی ہیں، لیکن کراچی کے عوامی مسائل پر میئر کی بات نہیں سنی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں یہ نہیں لکھا کہ خالد مقبول بولیں گے اور صوبہ بن جائے گا، آئین میں طریقہ کار درج ہے، اسی پر عمل ہونا چاہیے۔

مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں نئی کینال بننے سے شہر کو 40 فیصد اضافی پانی میسر آئے گا، جبکہ سیوریج کے پانی کی ٹریٹمنٹ کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پانی کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے اعتراف کیا کہ قلت موجود ہے، تاہم منصفانہ تقسیم کا نظام شروع کر دیا گیا ہے، جس سے متاثرہ علاقوں کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وفاق کا حصہ ہیں، انہیں کراچی کے مسائل پر بات کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا کہ شہری حکومت کو اختیارات دیے جائیں، لیکن آج کراچی کے عوام انہیں وعدے پورے نہ کرنے پر برا بھلا کہہ رہے ہیں۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ ان کی پوری توجہ شہر کی بہتری پر مرکوز ہے اور وہ الزامات کی سیاست سے بالاتر ہو کر عملی خدمت کو ترجیح دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پا لیا گیا
  • صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
  • کراچی: ڈیفنس میں مبینہ طور پر منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر خان
  • قربانی کے بعد قیمہ  بنوانا شہریوں کے لیے امتحان بن گیا
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کے باوجود موسم آج گرم اور مرطوب رہے گا
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کے باوجود   موسم آج گرم اور مرطوب رہے گا
  • عید الاضحیٰ پر خیبر پختونخوا میں بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا، شہریوں کے چہرے کھل اٹھے
  • ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی