لاہور میں نجی کمپنی کا منیجر قتل‘ ڈاکو 9 لاکھ روپے چھین کر فرار
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ڈکیتی مزاحمت پر نجی کمپنی کا مینیجر قتل،9 لاکھ بھی چھین لیے گئے۔رپورٹ کے مطابق قتل کے بعد ڈاکو بھی مارا گیا۔ایف آئی آر کے مطابق مقتول ندیم 9 لاکھ روپے سیل کی رقم لے کر جارہا تھا، موٹر سائیکل سوار 3 ڈاکو وں نے مینیجر ندیم سے 9 لاکھ چھین لیے اور مزاحمت پر گولی مار دی۔ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ
ڈاکوئوں کی اپنی فائرنگ سے ان کا ایک ساتھی انتظار بھی زخمی ہوا، ڈاکووں نے زخمی ساتھی کو اٹھانے کی کوشش کی مگر وہ دم توڑ گیا، دونوں ڈاکو اپنے ساتھی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ مقتول ندیم بہاولنگر کا رہائشی تھا،کمپنی کی رقم کے لیے لاہور آیا۔وقوعہ کے بعد لاہور پولیس نے مقتول مینیجر اور ڈاکو کی لاش تحویل میں لے لی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی گئی
سینیٹ کی قائمہ برائے خزانہ نے 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی۔
کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ چھ سے بارہ لاکھ تنخواہ پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، جس کی ایک لاکھ تنخواہ ہو، وہ اس دور میں 42 ہزار بنتی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ کلبز کی آمدنی پر ٹیکس وصولی کی جائے گی۔
کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی مخالفت کی، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ عام لوگوں کو اس کلب سے فائدہ نہیں ہے 300 لوگوں کی عیاشی کیلئے کلب بنا ہے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ آمدنی کا اخراجات سے بڑھ جانے پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، یہ مسئلہ مراعات یافتہ طبقے کا ہے۔
کمیٹی ممبران نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی حمایت کردی۔
ایف بی آر حکام نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز ہے، نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری پر 130 فیصد کی حد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری کے لیے 130 فیصد کی حد کو بڑھایا جائے، اگر کسی نان فائلر کے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے تو اسے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت دی جائے۔
کمیٹی نے نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گذشتہ برس نان فائلرز پر جرمانے بڑھائے گئے تھے، نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔
قائمہ کمیٹی نے آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور کرلی،
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آن لائن اکیڈمیز دو دو کروڑ روپے ماہانہ کما رہی ہیں، اگر کوئی ٹیچر آن لائن کما رہا ہے تو ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔