ہر ہفتے کراچی کے حوالے سے مذاکرےکا اہتمام کیا جائے گا‘میئرکراچی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی(جسارت نیوز)میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ کے ایم سی کی عمارات، پارکس اور کھلے مقامات پر علمی، ادبی و ثقافتی پروگرام یا تقاریب منعقد کی جاسکتی ہیں جس کے لئے انہیں بلدیہ عظمی کراچی کی طرف سے جگہ کی بلا معاوضہ فراہمی کے ساتھ ساتھ بھرپور تعاون بھی فراہم کیا جائے گا، میئر کراچی نے کہا کہ علمی، ادبی و ثقافتی سرگرمیاں بارہ دری (پولوگراؤنڈ) فریئر ہال، خالق دینا ہال، ڈینسو ہال، کے ایم سی بلڈنگ سٹی کونسل ہال، باغ ابن قاسم، کڈنی ہل پارک، عزیز بھٹی پارک اور کے ایم سی کے زیر انتظام دیگر مقامات پر منعقد کی جاسکتی ہیں، بلدیہ عظمی کراچی کی جانب سے بھی ہر ہفتے کراچی کے حوالے سے مذاکرے کا اہتمام کیا جائے گا جس میں باذات خود بھی شرکت کروں گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب پر جوابی نشتر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، نہ ان کے پاس بتانے کوکچھ ہے، نہ دکھانے کو، عید والے دن بھی اپنی نالائقی چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، جو میڈیا کو نظرآرہا ہے، میڈیا وہ ہی دکھارہا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عید کے دن بھی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے، وزیراعلیٰ پنجاب کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں کیونکہ ایک لاکھ 40 ہزار لوگ، انتظامیہ اور وزرا گراؤنڈ پر موجود ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہے، اس وقت پنجاب میں 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز فیلڈ میں کام کررہے ہیں، 2 دن سے وزیراعلیٰ سندھ اور ان کے وزرا کی فوج منظر سے غائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، 16 سال سے سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دِکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا ہے، سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا،ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نا کر۔