نیا سال حکومتِ سندھ کے لیے ترقی اور خوش خبریوں کا سال ہے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ اور وزیرِ اعلیٰ کہہ چکے ہیں کہ کینالز کے بارے میں ہماری پالیسی واضح ہے، سکھر میں کینالز کو پکا کیا جا رہا ہے، ہر سیکٹر میں سندھ حکومت کی جانب سے کام ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ نیا سال حکومتِ سندھ کے لیے ترقی اور خوش خبریوں کا سال ہے۔ شرجیل میمن نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں بڑے بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ شاہراہِ بھٹو کا پہلا فیز عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے، یلو لائن بی آر ٹی بھی وقت سے پہلے مکمل کریں گے، کام دن رات جاری ہے، بس ڈیپوز کے کام بھی چل رہے ہیں، اس سال شہریوں کے لیے ڈبل ڈیکر بسز بھی لا رہے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے ای وی ٹیکسی سروس شروع کرنے جا رہے ہیں، ٹیکسی کی قسط بالکل کم ہوگی، سندھ بھر میں بے تحاشہ سڑکیں بن رہی ہیں۔
 
 اُنہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے متعلق ترجمان کا معاملہ وزیرِاعلیٰ کے پاس آتا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ اور وزیرِ اعلیٰ کہہ چکے ہیں کہ کینالز کے بارے میں ہماری پالیسی واضح ہے، سکھر میں کینالز کو پکا کیا جا رہا ہے، ہر سیکٹر میں سندھ حکومت کی جانب سے کام ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پورے ملک میں شعبہ صحت میں لیڈ کر رہی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ڈی سالیشن پلانٹ پیپلز پارٹی کا دیرینہ خواب ہے تاکہ سمندر کا پانی میٹھا کرکے لوگوں کو پہنچایا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر پولیس پر پیٹرول بموں سے حملہ کیا گیا تھا، عمران خان کے خلاف غلط مقدمات نہیں ہیں۔
 
 شرجیل میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے گھڑی لی پھر بیچی اور پھر کہتے ہیں سڑک بنائی، یہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پروپیگنڈا چل رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کون نہیں جانتا 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کے پیچھے عمران خان نہیں تھے۔ صوبائی وزیر نے سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے گھر کے اندر سے پیٹرول بموں سے حملے کس نے کئے؟ کیا پیٹرول بم کے حملے کا مقدمہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج نہیں ہونا چاہیئے؟ اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مذاکرات کی حامی ہے لیکن اس کا مقصد یہ نہیں کہ توشہ خانے میں جو کیا اس سے بچ جائیں، مذاکرات پارٹی ٹو پارٹی ہونے چاہئیں۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا نہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شرجیل میمن سندھ حکومت رہے ہیں سندھ کے رہا ہے کے لیے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کیلئے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم الرحمن
افتتاحی تقریب سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ میں چالان پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کی خلاف ورزی پر چالان ہوں لیکن پہلے ٹریفک کا معقول نظام ہونا چاہیئے، شہر کا انفرا اسٹرکچر صحیح ہونا چاہیئے، سستی اور معیاری ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے، شہر کواس وقت پندرہ ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، بلدیاتی اداروں، اختیارات و وسائل پر قابض ہے لیکن عوام کو ان کا حق دینے اور مسائل حل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی بااختیار شہری حکومت کا نظام چاہتی ہے، لاڑکانہ ہو، شکارپور یا حیدرآباد اور کراچی، بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنایا جائے، 17 سال میں کراچی کے لیے صرف 400 بسوں سے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل نہیں ہوگا، ای چالان کا مسئلہ اگر بات چیت سے حل نہ ہوا تو مجبوراً احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا، صحت ہماری بنیادی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلبرگ ٹاؤن کے تحت فیڈرل بی ایریا بلاک 18 ثمن آباد ہیلتھ کیئر یونٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب اور بلاک 8 عزیز آباد میں شاہراہ نعمت اللہ خان کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 
 حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمیں چالان پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کی خلاف ورزی پر چالان ہوں لیکن پہلے ٹریفک کا معقول نظام ہونا چاہیئے، شہر کا انفرا اسٹرکچر صحیح ہونا چاہیئے، سستی اور معیاری ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے، شہر کواس وقت پندرہ ہزار بسوں کی ضرورت ہے، سندھ حکومت 17 سال میں صرف 400 بسیں لاسکی ان میں سے بھی معلوم نہیں کتنی چل رہی ہیں، سڑکیں ٹوٹی ہیں،گٹر بہہ رہے ہیں، پنجاب میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہی کراچی میں 5000 روپے کا ہے، بہت افسوس کی بات ہے کہ ٹریفک پولیس میں کراچی کے 10 فیصد شہری بھی نہیں ہیں، کراچی میں معیاری ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث پچاس لاکھ لوگ موٹر سائیکل چلانے پر مجبور ہیں۔