ملتان: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کاکہنا  ہے کہ امت کی قیادت جب تک علما نے کی تو کوئی فتنہ نہ تھا لیکن جب سے سیکولر طبقہ مسلط ہوا ہے تو ملک برباد ہورہا ہے،  19ویں سے لے کر 20ویں صدی کے وسط تک علماء نے حکمرانی کی ، مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ  ہیں، خود کو لبرل کہنے والے  بھی قومیت کا نعرہ لگاتے ہیں۔

علما کنونشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دین میں مسلسل جہدوجہد کرنے کا حکم دیاہے، اسلامی نظام قائم کرنے کے لیے ہمیں اپنی دعوت کو تیز کرنا ہوگا، ملک میں بدامنی کے سبب عوام بیرون ملک جانے پر زور دے رہے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی کاکہنا تھا کہ  سیاست انبیا کا وظیفہ ہے، دینی اداروں  نے یہ ذمہ داری اٹھائی، 20 ویں صدی کے بعد جن حکمرانوں نے سیاست کی آج تک فتنہ و فساد اور خونریزی سے ہماری جان نہیں چھوٹی، ہم تمام مکاتب فکر اور امت مسلمہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے آج تک کبھی کسی مسلک یا کبھی کسی قومیت کی بات نہیں کی ہے،  لوگوں نے اپنی دکانیں بنائی ہوئی ہیں اور اب دیوبندیت بھی ایک دکان بن گئی ہے، ہمارے کبھی کسی اکابر نے کسی دوسرے مکتب فکر کے علماکو کبھی برا بھلا نہیں کہا ہے، ہمیشہ ہم نے امت کو جوڑنے کی بات کی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کی اہم پریس کانفرنس

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں ایک بڑے اتحاد کی طرف بڑھ رہی ہیں اور یہ اتحاد کسی کھیل تماشے کے لیے نہیں بلکہ سنجیدہ قومی جدوجہد کے لیے بنایا جا رہا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات اور عام آدمی کے حقوق کے تحفظ کے لیے نئی سیاسی تحریک کا اعلان کر دیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں ایک بڑے اتحاد کی طرف بڑھ رہی ہیں اور یہ اتحاد کسی کھیل تماشے کے لیے نہیں بلکہ سنجیدہ قومی جدوجہد کے لیے بنایا جا رہا ہے۔ یہ اتحاد کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا، لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک غیر جانبدار الیکشن کمیشن، آئین کی بالادستی اور عام شہری کے بنیادی حقوق کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس جماعت نے سب سے زیادہ ووٹ لیے، اسی کو انصاف سے محروم رکھا جا رہا ہے اور بانی تحریک انصاف سے ملاقات کی اجازت بھی صرف مخصوص افراد کو دی جا رہی ہے، جبکہ ان کی بہنوں کو بھی ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کی اہم پریس کانفرنس
  • عمران خان کے ساتھ عدل نہیں ہو رہا ہے
  • کونسے اہم کردار اب ’ساس بھی کبھی بہو تھی‘ ڈرامے میں نظر نہیں آئیں گے؟
  • سیاسی رہنما  غلام مرتضیٰ کاظم نے 50سال کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کرلیا
  • پاکستان علما کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
  • بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے خلاف ہے، پاکستان علما کونسل
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • مذہبی و ثقافتی سفارتکاری، بیرسٹر سیف کی قیادت میں وفد چین روانہ
  • فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات