قومی اسمبلی : پی ٹی آئی کیی سیاست منافقانہ وزراء : اپوازیشن کا بائیکاٹ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی منافقت کی سیاست کر رہی ہے، کسی کو ہائوس کو ڈکٹیٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جس ادارے نے عمر ایوب کو اس قابل کیا کہ وہ ہائوس میں کھڑے ہو کر تقریر کر سکیں، اسی ادارے کے خلاف بات کرتے ہوئے انہیں شرم آنی چاہئے۔ ملک میں پری سینسر شپ کا کوئی سسٹم رائج نہیں، پروٹیکشن آف جرنلسٹس بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ اپوزیشن نے سیشن کا بائیکاٹ کیا اور اووں اووں کر کے احتجاج کیا۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس ہائوس میں ہنگامہ برپا کیا گیا، اپوزیشن لیڈر نے ڈیتھ ٹول کی بات کی، یہ ڈیتھ ٹول ہے یا کوئی پنکھا چل رہا ہے، کبھی 1600 بندے مر جاتے ہیں ، کبھی 1200، آج عمر ایوب 13 اموات پر آگئے ہیں، کیا ان کے جھوٹ کو مان لیا جائے؟۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں ساہیوال میں جن بچوں کے سامنے ان کے والدین کو گولیاں ماری گئیں ان بچوں کو تعزیت کے لئے لاہور بلایا گیا۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ان بچوں سے دعا کی گئی جن کے والدین کو سینوں میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے 25 لوگوں کو لاہور میں سرعام گولیاں ماری گئیں، عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ کاش یہ لوگ 9 مئی کو بھی ’’اوں اوں‘‘ کرلیتے اور شہداء کی یادگاروں کو مسمار نہ کرتے، کاش یہ 26 نومبر کو بھی اوں اوں کر لیتے، رکن قومی اسمبلی شہلا رضا کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیمرا کے پاس موجودہ قانون اور ریگولیشنز کے تحت نوٹسز جاری کرنے کا اختیار ہے۔ تمام چینلز کے لائسنسز اور ان کی تجدید پیمرا کے پاس ہے مگر کونٹینٹ اور پبلک سروس میسجز کے حوالے سے ایک گائیڈ لائن جاری کی جاتی ہے۔ مہرین رزاق بھٹو کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پروٹیکشن آف جرنلسٹس بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظوری کے لئے رکھا جائے گا۔ دریں اثناء وفاقی وزیرصنعت و پیداوار رانا تنویرحسین نے کہا ہے کہ کراچی کی رہائشی علاقہ گلشن حدید میں پانی کے فراہمی کے معاملہ کو جلد حل کر لیا جائے گا۔ پیرکو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران آغا رفیع اللہ کے سوال پر انہوں نے ایوان کو بتایا کہ سٹیل ملز کے قریب کئی آبادیاں ہیں جن کی قانونی پوزیشن نہیں ہے۔ گلشن حدید کے رہائشی سٹیل ملزکے ملازمین نہیں ہے۔ قبل ازیں آغا رفیع اللہ نے کہا کہ گلشن حدید میں تین دن سے پانی نہیں آ رہا۔ کراچی میں 20 لاکھ لوگوں کو پانی نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سٹیل ملز نے گلشن حدید کا پانی بند کر دیا ہے۔ ہم نے رانا تنویر صاحب سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملہ میں اپنا کردار ادا کریں۔ عبدالقادر پٹیل کے سوال پر وزیر دفاع نے کہاکہ کینوپ میں کوئی لیپس نہیں ہوا ہے۔ کینوپ اور دیگر پلانٹس کی حفاظت بین الاقوامی معیار کے مطابق ہیں ، ہم نے بین الاقوامی معیار کو اپنایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جوہری پلانٹس سے 52 سالوں میں کوئی تابکاری یا تابکاری سے بیماری رپورٹ نہیں ہوئی۔ نگرانی کا طریقہ روزانہ، ماہانہ اور سہ ماہی بنیادوں پر کیا جاتا ہے۔ قومی اسمبلی میں تحریری جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ ہماری فورسز فتنہ الخوارج کیخلاف دلیرانہ لڑ رہی ہیں۔ پاکستان آج تک افغانستان سے فعال رہنے والی دہشت گرد تنظیموں اور داعش مقابلہ کر رہا ہے، کسی ملک کو افغان تنازعہ کی وجہ اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا پاکستان کو ہوا، افغان جنگ کی وجہ سے 90 ہزار پاکستانی جاں بحق ہوئے، افغان جنگ کی وجہ سے پاکستان کو 152 ارب ڈالر کا براہ راست نقصان اٹھانا پڑا، افغان حکومت نے دہشت گرد تنظیموں کا آزادی سے کام کرنے کی اجازت دے رہی ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر ویسٹ ارینجمنٹ کے حوالے سے کام شروع کیا گیا ہے،، اسلام اباد سی ڈی اے کی متعلقہ ڈائریکٹریٹ میں بہتری لانے کے لیے کام ہو رہا ہے، نیسپاک سے بھی مدد لی گئی، کچرا دفنانے کے لیے تین مقامات تجویز کئے گئے، اس سلسلے میںقانون سازی کے مسودات تیار ہیں اور ایک سال کے اندر نظام بدل دیا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ اسلام اباد میں 500 ٹن کچرا روز بنتا ہے اس کا ڈسپوزل بڑا چیلنج ہے۔ سی ڈی اے اس پر کام کر رہا ہے، وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ ہسپتال ویسٹ اس میں سب سے خطرناک قسم ہے ، سرکاری ہسپتالوں کے حوالے سے پڑتال کرائی جانی چاہیے، رکن قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ان کے حلقے میں ڈمپنگ کی جا رہی ہے، جس پر عوامی رد عمل موجود ہے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ معاملہ کو کمیٹی میں میں بھیج دیا جائے یا کمیٹی بنا دی جائے، ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، انسانی سمگلنگ کے معاملہ پر ایف آئی اے کی کالی بھیڑوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی گئی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سید امین الحق و دیگر کے توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ انسانی سمگلنگ سنجیدہ معاملہ ہے۔ غربت اور بے روزگاری سمیت اس کی مختلف وجوہات ہیں، ریاست اپنا کردار ادا کر رہی ہے، صوبوں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں، قومی اسمبلی کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس قائم مقام سپیکر سید میر غلام مصطفی شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں قومی اسمبلی کے 12 ویں اجلاس کے ایجنڈے اور دورانیے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی اجلاس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس کو24 جنوری تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر پریس کانفرنس کی اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، اسد قیصر، علی محمد خان نے پریس کانفرنس میں شرکت کی۔ عمر ایوب نے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ کیا ہے، حکومت ہر ملبہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر ڈالتی ہے، حکومتی وزراء کو کس نے بتایا کہ کیا فیصلہ آنے والا ہے؟۔ اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں معاشی اور سیاسی عدم استحکام ہے، ہم مذاکرات میں سنجیدہ ہیں۔ قومی اسمبلی اجلاس کے وقفہ سوالات میں وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کل71 ہزار 749 شناختی کارڈ بلاک کئے گئے۔ قومی اسمبلی میں لاس اینجلس آتشزدگی کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور کر لی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر اطلاعات قومی اسمبلی کے انہوں نے کہا تارڑ نے کہا گلشن حدید اجلاس میں نے کہا کہ کے دوران عمر ایوب جائے گا سوال پر کیا گیا رہا ہے رہی ہے
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔