طالبان حکومت کی ہٹ دھرمی برقرار، لڑکیوں کی تعلیم پرکانفرنس میں شرکت سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
افغانستان کی طالبان حکومت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں ہونے والی لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا۔
حال ہی میں پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے موضوع پر عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پڑوسی ملک افغانستان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔ ہمیشہ کی طرح ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالبان حکومت نے شرکت سے انکار کردیا۔ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا افغان خواتین کی حمایت کی ہے۔
پاکستانی ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ فرزانہ باری نے کہا کہ افغانستان میں مکمل صنفی نسل پرستی کی جا رہی ہے۔ طالبان کے اقتدار میں خواتین کے حقوق مکمل طور پر پامال ہو رہے ہیں۔ افغان خواتین کو سلام پیش کرتی ہوں کہ ریاستی جارحیت اور جبر کے باوجود وہ اپنے لئیے کھڑی ہیں۔ افغانستان کی خواتین کو مسلسل صحت کے مسائل کا سامنا ہے کیونکہ افغان حکومت افغان خواتین کی صحت کو اپنی ترجیح نہیں سمجھتی۔
ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ بینش جاوید کا کہنا تھا کہ افغانستان میں لڑکی ہونا ایک جرم بن چکا ہے۔ طالبان حکومت کی جانب سے جو خواتین گھروں میں رہ رہی ہیں وہاں کھڑکیوں کو بھی بند کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔
طالبان حکومت ہمیشہ سے ان گھناؤنے جرائم کو مذہب کا نام دے کر جواز فراہم کرتی رہی ہے۔ افغان طالبان نے خواتین کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ملازمتوں پر بھی پابندی عائد کی ہے۔ اسلامی نظام کی دعویدار طالبان حکومت مسلسل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: طالبان حکومت کی تعلیم
پڑھیں:
ایشیا کپ: بنگال ٹائیگرز آگے جائیں گے یا افغانستان، فیصلہ سری لنکا افغان میچ پر منحصر
ایشیا کپ میں جمعرات کو سری لنکا اور افغانستان کی ٹیمیں صف آرا ہوں گی۔ افغان ٹیم کی جیت کی صورت میں اگلے مرحلے میں رسائی کا فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔
گروپ بی میں صورتحال خاصی دلچسپ ہے، سری لنکا دونوں میچز جیت کر چار پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ بنگلہ دیش نے تین میچز میں دو فتوحات سمیٹ کر چار پوائنٹس لے رکھے ہیں۔
افغان ٹیم اب تک کھیلے گئے دو میچز میں ایک کامیابی حاصل کرپائی ہے تاہم اس کا نیٹ رن ریٹ 2.150 ہے جبکہ بنگلہ دیش کا نیٹ رن ریٹ منفی 0.270 ہے۔
آج سری لنکا کے خلاف افغان ٹیم کی کامیابی بنگال ٹائیگرز کو خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور کرسکتی ہے کیونکہ سری لنکن ٹیم 1.546 کے نیٹ رن ریٹ کے ساتھ قدرے بہتر پوزیشن میں ہے۔
ہانگ کانگ کی ٹیم تینوں میچز ہارکر پہلے ہی باہر ہوچکی ہے۔
اگر سری لنکا افغانستان کو شکست دیتا ہے تو وہ اپنے ساتھ بنگلہ دیش کو بھی سپر فور میں لے جائے گا۔
دوسری جانب اگر افغانستان فتح حاصل کرتا ہے تو وہ سپر فور میں رسائی حاصل کرلے گا۔ تاہم بنگلہ دیش کی رسائی اس بات پر منحصر ہوگی کہ افغانستان سری لنکا کو 65 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے یا ہدف کو کم از کم 11 اوورز میں حاصل کرے۔