کراچی:

پاکستان سے ورک پرمٹ پروٹیکٹر اسٹیمپ اور ویزوں کے حامل بیرون ممالک ملازمتوں پر جانے والے افراد کو بلاجواز آف لوڈنگ کی شکایات بڑھ گئی ہیں۔

پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین عدنان پراچہ نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والے نوجوانوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کانٹریک کے ذریعے نوجوانوں کو ورک ویزے پر بھیجتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی ورکرز سالانہ 33 سے 34ارب ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بھیج رہے ہیں۔

عدنان پراچہ نے بتایا کہ بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والوں کے پاس پروٹیکٹر کی اسٹیمپ اور ورک ویزا سمیت دیگر قانونی دستاویزات بھی موجود ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود ایئر پورٹس کی اتھارٹی کی جانب سے انہیں آف لوڈ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ روکے جانے والوں کے ٹکٹ نان ریفنڈ ایبل ہوتے ہیں جس سے انہیں بھاری مالی نقصانات ہو رہے ہیں جبکہ بیرون ملک کمپنیوں کی شکایات بھی بڑھ رہی ہیں۔

عدنان پراچہ نے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے معاملہ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مطلوبہ قانونی دستاویزات اور ویزوں کے ہمراہ بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والوں کی مشکلات کو فوری طور حل کرانے کے احکامات جاری کریں کیونکہ یہ افرادی قوت ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ملازمتوں پر جانے بیرون ملک

پڑھیں:

گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی

گورنر بلوچستان نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طلبہ سے ہسپتال میں ملاقات کی اور ان کے مکمل علاج کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، ہم زخمی طلبہ کو ہر ممکن تعلیمی اور مالی امداد فراہم کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ژوب میں گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل کی رہائش گاہ میں تعینات پولیس اہلکار کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ گورنر کی رہائش گاہ کے باہر تعینات پولیس اہلکار سے غلطی سے فائرنگ ہوئی، گورنر سے ملاقات کے لیے آنے والے 3 طلبا اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق زخمی طلبا کا تعلق گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج سے ہے، زخمی افراد کو فوری طور پر ژوب سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمیوں کی حالت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ اہلکار کو حراست میں لے کر واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔

ژوب پولیس کے ضلعی سربراہ ایس پی شوکت مہمند نے بتایا کہ گورنر بلوچستان کی نجی رہائش گاہ "جانان ہاؤس" میں تعینات پولیس اہلکار کی جانب سے اتفاقی فائرنگ کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔ ایس ایچ او محمد ایوب مندوخیل نے بتایا کہ واقعہ غلطی سے پیش آیا، پولیس اہلکار رائفل کے چیمبر میں پھنسی گولی نکالنے کی کوشش کررہا تھا کہ اس دوران اس کی انگلی سے ٹرگر دب گیا، رائفل برسٹ موڈ پر تھا اس لیے گولیاں چل گئیں، میں اور ڈی ایس پی بھی گولیوں سے بال بال بچے، رائفل کا رخ زمین کی طرف تھا اس لیے نقصان کم ہوا۔ فائرنگ کے وقت گورنمنٹ ڈگری کالج ژوب کے 100 سے زائد طلبہ گورنر بلوچستان سے ملاقات کی غرض سے ان کی نجی رہائش گاہ جانان ہاؤس پر موجود تھے۔

ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرحمن نے بتایا کہ تینوں طلبہ کی سرجری مکمل ہو چکی ہے اور ان کی حالت تسلی بخش ہے، 2 پولیس اہلکاروں کے زخم ہلکے ہیں اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طلبہ سے ہسپتال میں ملاقات کی اور ان کے مکمل علاج کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، ہم زخمی طلبہ کو ہر ممکن تعلیمی اور مالی امداد فراہم کریں گے۔
علاوہ ازیں گورنر نے سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت اور ہتھیاروں کی باقاعدہ چیکنگ کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور روسی افواج کی مشترکہ مشق، عسکری تعلقات بڑھانے کاعزم
  • گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی
  • پاکستان اور روس کی افواج کی مشترکہ مشق، عسکری تعلقات کے مزید فروغ کے عزم کا اعادہ
  • مجبوری کے باعث حج سے محروم عازمین کیلئے حکومت نے خوشخبری سنا دی
  • پاکستانی رکشے اب دیگر ممالک میں بھی نظر آئیں گے
  • ایشیاکپ: پاکستان کا تباہ کن آغاز، بنگلہ دیش کی 44 پر 4 وکٹیں گر گئیں
  • اداکار دانش تیمور سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے پاکستانی اداکار بن گئے
  • مجبوری کے باعث حج پر نہ جاسکنے والے رجسٹرڈ عازمین کیلئے خوشخبری
  • اٹلی اور اسپین کا غزہ جانے والے قافلے کی حفاظت کا اعلان
  • غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے، ویڈیوز سامنے آگئیں