UrduPoint:
2025-11-03@17:08:56 GMT

’چینی حکام کا ٹک ٹاک، ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور‘

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

’چینی حکام کا ٹک ٹاک، ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جنوری 2025ء) چینی حکام ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز ارب پتی ایلون مسک کو فروخت کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ بلومبرگ نیوز کے مطابق اس کی وجہ ایک امریکی قانون ہے جس کے تحت امریکہ میں چین کی سرمایہ کاری پر قدغن لگ سکتی ہے۔

ٹک ٹاک پر پابندی رکوانے کے لیے ٹرمپ سپریم کورٹ پہنچ گئے

جرمنی: شراب اور ٹک ٹاک کے لیے عمر کی حد میں اضافے کی تجویز

بلومبرگ کی رپورٹ میں نام ظاہر کیے بنا اس معاملے سے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک ممکنہ صورت جس پر بیجنگ میں غور کیا جا رہا ہے، ایلون مسک کی سوشل میڈیا کمپنی ایکس، ٹک ٹاک کی مالک چینی کمپنی 'بائٹ ڈانس‘ سے اسے خرید لے گی اور اسے اپنے اسی پلیٹ فارم کے ساتھ شامل کر لے گی۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ میں ٹک ٹاک کے امریکہ میں آپریشنز کی مالیت کا اندازہ 40 سے 50 بلین امریکی ڈالرز لگایا گیا ہے۔

ایلون مسک کو اس وقت دنیا کا امیر ترین فرد قرار دیا جا رہا ہے تاہم بلومبرگ کے مطابق ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ وہ اس معاہدے کی صورت میں ادائیگی کیسے کریں گے یا اس صورت میں انہیں اپنے اثاثوں میں سے کچھ فروخت کرنا پڑے گا، یا نہیں۔

امریکی حکومت نے گزشتہ برس ایک قانون منظور کیا تھا جس کے مطابق انتہائی مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے لیے ضروری قرار دیا گیا کہ یا تو وہ امریکہ میں اپنے آپریشنز فروخت کرے یا پھر وہاں ٹک ٹاک کو بند کر دے۔

یہ قانون اتوار 19 جنوری کو نافذ ہو جائے گا، یعنی نئے منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے سے ایک روز قبل۔

امریکی حکومت ٹک ٹاک پر الزام عائد کرتی ہے کہ یہ ایپ بیجنگ کو اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ وہ صارفین کا ڈیٹا جمع کرے، ان کی جاسوسی کرے اور اسے پراپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال کرے۔ چین اور ساؤنڈ بائٹ دونوں ہی ان الزامات کی سخت سے تردید کرتے ہیں۔

ٹک ٹاک اس امریکی قانون کو چیلنج کر چکی ہے، اور اس مقصد کے لیے امریکی سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی ہے۔

اس اپیل پر جمعہ کے روز زبانی دلائل سنے گئے۔

اس شنوائی کے موقع پر نو ججز پر مشتمل بینچ کی اکثریت ٹک ٹاک کے لیے دلائل دینے والے وکیل کی اس دلیل سے زیادہ متفق نظر نہیں آئے کہ ٹک ٹاک کی فروخت سے امریکہ میں آزادی اظہار کے حقوق سے متعلق پہلی ترمیم کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹک ٹاک کی طرف سے ان خبروں سے متعلق تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

تاہم اس کمپنی کے ایک ترجمان کا یہ بیان منظر عام پر آیا، ''ہم سے ایک مکمل من گھرٹ چیز پر تبصرے کی امید نہیں کی جا سکتی۔‘‘

خیال رہے کہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس نامی دنیا کی نامی گرامی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک جلد ہی اقتدار میں واپس آنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ وہ ٹرمپ کے چار سالہ دور اقتدار میں واشنگٹن میں کافی اہم کردار ادا کریں گے۔

ا ب ا/ر ب (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکہ میں ایلون مسک کے مطابق کے لیے اور اس

پڑھیں:

پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی محکمہ دفاع نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے، جبکہ اس فیصلے پر آخری دستخط صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرنے ہیں۔

امریکی میڈیا اور حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو رپورٹ کی ہے کہ یوکرین کو یہ میزائل دینے سے امریکا کے اپنے دفاعی ذخائر پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ اس کے باوجود صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی تھی جس میں پیوٹن نے خبردار کیا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے شہروں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور ان کی فراہمی امریکا روس تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ ٹوماہاک کروز میزائل 1983 سے امریکی اسلحے کا حصہ ہیں۔ اپنی طویل رینج اور درستگی کے باعث یہ میزائل کئی بڑی عسکری کارروائیوں میں استعمال ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • سرکاری نرخوں پر چینی کی عدم دستیابی، کئی شہروں میں 220 روپے کلو تک جا پہنچی
  • چینی کی قیمت میں کمی نہ ہوسکی، انتظامیہ دفاتر تک محدود
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار