لاش کے بدلے 25 لاکھ مانگنے والا ڈاکو ساتھیوں کی فائرنگ میں مارا گیا، پولیس
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اندھا دھند فائرنگ سے 6 شہریوں کو قتل کرنے والا ڈاکو اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ میں مارا گیا۔
لاہور پولیس کے مطاب ڈاکو رفیق زیر حراست تھا، جسے برآمدگی کےلیے لے جایا جارہا تھا کہ نشتر کالونی کے علاقے میں ملزم کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ملزم رفیق فائرنگ کے تبادلے میں اپنے ہی ساتھیوں کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔
پولیس ترجمان کے مطابق ملزم لاہور، شیخوپورہ اور قصور پولیس کو سنگین جرائم کی وارداتوں میں مطلوب تھا، جو 6 شہریوں کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کرچکا تھا۔
پولیس ترجمان کے مطابق ملزم نے شہری کو قتل کرنے کے بعد لاش کے بدلے ورثاء سے 25 لاکھ روپے کا مطالبہ تھا اور رقم کی عدم ادائیگی پر مقتول کی لاش نہر میں پھینک دی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
روس میں خاتون نے 3 لاکھ 41 ہزار روپے کے بدلے اپنی ’روح بیچ‘ ڈالی
حال ہی میں ایک روسی خاتون نے 100,000 روبلز (3 لاکھ 41 ہزار روپے) کے عوض ایک شہری کو اپنی روح بیچنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا اور کچھ غیر روایتی خبروں میں کافی گردش کر رہا ہے۔ دراصل یہ معاہدہ ایک شخص نے ٹیلی گرام پر اشتہار کے طور پر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی روح مجھے بیچے گا وہ اتنی رقم پائے گا۔
اس پر خاتون نے معاہدے کا پرنٹ آؤٹ نکال کر اس پر اپنے خون سے دستخط کیے اور معاہدہ پکا کیا جس کی تصویر بھی خاتون نے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ رقم ملنے پر اس کا استعمال خاتون نے کھلونے والی لببو گُڑیائیں خریدنے اور ایک کنسرٹ ٹکٹ حاصل کرنے میں کیا۔
کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ سب “سوشل ایکسپیرمنٹ” یا مذاق کے طور پر شروع ہوا تھا نہ کہ حقیقی روحوں کی نقل و حمل کا قانونی/روحانی معاملہ۔
دوسری جانب یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ یہ واقعہ کس حد تک تصدیق شدہ ہے۔ کیا معاہدہ قانونی حیثیت رکھتا ہے اور کیا یہ واقعہ صرف انٹرنیٹ پر وائرل کہانی ہے یا حقیقی کیس؟
“روح بیچنا” جیسے معاملات اکثر تشبیہی معنی رکھتے ہیں اور بعض لوگ اسے ایک توجہ حاصل کرنے کے طور پر لیتے ہیں۔