’شاہ رُخ میرے گھر آتے تو تھپڑ مار دیتی‘، جیا بچن کیوں بھڑک اُٹھیں؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے دو بڑے سپر اسٹارز شاہ رخ خان اور ایشوریا رائے ایک ساتھ کئی فلموں میں یادگار پرفارمنس دی جن میں ’جوش‘، ’محبتیں‘، ’دیوداس‘اور ’شکتی: دی پاور‘ میں دونوں کی شاندار کیمسٹری دکھائی گئی۔
تاہم 2000کی دہائی کے اوائل میں ایشوریا اور شاہ رُخ کے پیشہ ورانہ اور ذاتی تعلقات خراب ہو گئے تھے، جس کے بعد دونوں نے ایک ساتھ کام کرنا چھوڑ دیا۔
ایک موقع پر ایشوریا نے انکشاف کیا کہ انہیں شاہ رخ کی وجہ سے پانچ فلموں سے نکالا گیا جن میں ’چلتے چلتے‘ اور ’ویر زارا‘ شامل تھیں تاہم بعد میں شاہ رخ نے ایشوریا سے معافی مانگ کر معاملات سلجھا لیے۔
شاہ رخ کے ساتھ قریبی تعلق رکھنے والی سینئر اداکارہ اور ایشوریا کی ساس جیا بچن نے شاہ رُخ خان کے ایشوریا کے بارے میں دیے گئے بیانات پر اپنی مایوسی ظاہر کی۔ 2008 میں ایک انٹرویو میں جیا بچن نے کہا، ’اگر وہ میرے گھر آتے تو میں انہیں تھپڑ مار دیتی، جیسے اپنے بیٹے کو مار سکتی ہوں‘۔
یاد رہے کہ شاہ رخ کی بچن خاندان کے ساتھ قریبی دوستی کے باوجود، وہ 2007 میں ایشوریا اور ابھیشیک بچن کی شادی میں شامل نہیں ہوئے، کیونکہ مبینہ طور پر دونوں کے تعلقات خراب تھے۔
جس پر جیا بچن نے کہا کہ اگر ممکن ہوتا تو وہ شادی کی تاریخ تبدیل کر کے شاہ رخ کو مدعو کرتیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں سینئر وکیل شمس الاسلام کا قتل؛ ملزم نے اعترافِ جرم کرلیا، ویڈیو بیان
کراچی:سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا معاملہ واضح ہوگیا۔ ملزم نے ویڈیو بیان میں قتل کرنے کااعتراف کرلیا۔
ویڈیو کے مطابق ملزم عمران آفریدی نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شمس الاسلام نے میرے والد کو اغوا کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کر دیا۔ دونوں کے درمیان 35 لاکھ روپے کا لین دین تھا، جو تنازع کی بنیاد بنا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کراچی؛ ڈیفنس میں فائرنگ سے سینئر وکیل جاں بحق، بیٹا زخمی، قاتل کی شناخت ہوگئی، 2 مشکوک افراد گرفتار
عمران آفریدی کے مطابق نہ صرف اُس کے والد کو قتل کیا گیا بلکہ اس کے بعد ان کے خاندان کو جھوٹے مقدمات میں الجھا دیا گیا۔شمس الاسلام نے میرے بھائیوں پر دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات بنوائے اور ہماری خواتین کو بھی قانونی پیچیدگیوں میں گھسیٹا، حالانکہ ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا۔
ملزم کا کہنا ہے کہ اسے قانونی نظام سے انصاف نہیں ملا، جس کی وجہ سے اس نے خود بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔ عمران آفریدی نے کہا کہ قتل میں نے اکیلے کیا، میرے کسی عزیز، دوست یا رشتہ دار کا اس جرم سے کوئی تعلق نہیں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میرے خاندان یا دوستوں کو تنگ نہ کریں۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈیفنس میں فائرنگ سے سینئر وکیل کے قتل کا مقدمہ درج، سات افراد نامزد
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے پوش علاقے خیابانِ راحت میں واقع قرآن اکیڈمی کے باہر خواجہ شمس الاسلام کو اُس وقت فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جب وہ اپنے بیٹے دانیال الاسلام کے ہمراہ نمازِ جنازہ میں شرکت کے بعد مسجد سے نکل رہے تھے۔ وہ جوتے پہن رہے تھے کہ حملہ آور نے اچانک گولیاں چلادیں۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول کے بھائی خواجہ فیض الاسلام کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں درج کر لیا ہے، جس میں قتل، دہشت گردی اور دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔