بھارتی اداکارہ شرمیلا ٹیگور کو اسلام قبول کرنے کے بعد کیا مشکلات پیش آئیں؟ انٹرویو میں سب بتا دیا۔

شرمیلا ٹیگور کا شمار اپنے وقت کی معروف بھارتی اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔ اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز انہوں نے 1959 میں کیا، وہ کئی برس مختلف فلموں میں نظر آئیں، جن میں سے کئی فلمیں ہٹ ہوئیں۔

اداکارہ شرمیلا کی فلمی کیریئر کے دوران مشہور بھارتی کرکٹر منصور علی خان پٹودی سے ملاقات ہوگئی۔ جس کے بعد دونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہوگئی اور انہوں نے شادی کے بندھن میں بندھنے کا فیصلہ کیا، یوں 1968 میں شرمیلا نے منصور علی خان سے شادی کر لی۔شادی کے بعد شرمیلا نے بھی اسلام قبول کرلیااور اپنا اسلامی نام عائشہ رکھا۔ حال ہی میں شرمیلا ٹیگور کا سوشل میڈیا میں ایک انٹرویو وائرل ہے۔

انٹرویو کے دوران اداکارہ نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنی زندگی کے نئے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ آسان تھا نہ ہی بہت مشکل، تاہم اب مجھے لگتا ہے کہ میں ہندو مذہب اور اسلام کے بارے میں کافی کچھ جانتی ہوں۔انٹرویو میں شرمیلا ٹیگور نے بھوپال کی اپنی ساس نواب بیگم ساجدہ سلطان سے ملاقات کا تجربہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ “جب میں پہلی بار اماں سے ملی، تو میں بہت گھبرائی ہوئی تھی۔

نواب بیگم نے مجھ سے پوچھا ’میرے بیٹے کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟‘ میں نے کہا کہ ’میں انہیں پسند کرتی ہوں۔‘ انہوں نے پھر پوچھا، ’آپ کا کیا ارادہ ہے؟‘ میں نے جواب دیا،’میں ابھی تک خود نہیں جانتی، میں ابھی ان سے ملی ہوں، تاہم میں انہیں بہت پسند کرتی ہوں۔ماضی کی معروف بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ وقت گزرنے کے ساتھ میرا اپنی ساس کے ساتھ باہمی احترام کا رشتہ مضبوط تر ہوتا چلا گیا، جو ان کے مرتے وقت تک قائم رہا۔

یاد رہے کہ اداکارہ شرمیلا ٹیگور کی نواب منصور علی پٹودی سے ان کے فلم انڈسٹری کے عروج کے دنوں میں ملاقات ہوئی، دونوں نے پہلی ہی نظر میں ایک دوسرے کو پسند کرلیا تھا۔منصور علی خان پٹودی اور شرمیلا ٹیگورکی شادی کے 43 برس بعد لیجنڈ کرکٹر کا 2011 میں انتقال ہو گیا تھا، جوڑے کے 3 بچوں میں اداکار سیف علی خان، صبا علی خان، اداکارہ سوہا علی خان شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسلام قبول منصور علی علی خان کے بعد

پڑھیں:

کینالز کے معاملے کو وفاق اتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہا جتنا اس کو لینا چاہیئے، شرمیلا فاروقی

خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی پی کی سینئر رہنما نے کہا کہ بلاول نے واضح کہا ہے کہ نہروں سے پیچھے ہٹیں یا پھر حکومت کی حمایت چھوڑدیں گے، حکومت کی جانب سے سی سی آئی اجلاس کی تاریخ کیوں نہیں دی جارہی، ساری یقین دہانی اور باتیں سن سن کر ہم تھک چکے ہیں، نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی سنجیدہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ کینالز کے معاملے کو وفاق اتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہا جتنا اس کو لینا چاہیئے، اب یہ کہنا کہ وفاق میں بیٹھے لوگ سن رہے ہیں وہ نہیں سن رہے، رانا ثناء اللہ کے رابطوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے، رانا ثناء اللہ کے بس کی بات نہیں یہ اوپر کی بات ہے، یہ کیا طریقہ ہے کہ آباد زمینوں کو بنجر کرکے بنجر زمین کو آباد کریں گے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر یقین دہانیاں ہمیں پہلے بھی کرائی گئی ہیں، کوئی منصوبہ متنازع بن جاتا ہے تو اس کو سی سی آئی میں لے جائیں، سی سی آئی آئینی فورم ہے اور وہاں نہروں پر بات ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سندھ سراپا احتجاج ہے، پانی کی ویسے ہی قلت ہے، رابطے اور باتیں بھی ہوتی رہیں لیکن ان سے آگے بھی بڑھنا چاہیئے، اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی نہیں لیا جائے گا۔

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ بلاول نے واضح کہا ہے کہ نہروں سے پیچھے ہٹیں یا پھر حکومت کی حمایت چھوڑدیں گے، حکومت کی جانب سے سی سی آئی اجلاس کی تاریخ کیوں نہیں دی جارہی۔ انہوں نے کہا کہ ساری یقین دہانی اور باتیں سن سن کر ہم تھک چکے ہیں، نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی سنجیدہ ہے۔ پی پی کی سینئر رہنما نے کہا کہ حکومت منصوبہ واپس نہیں لیگی تو سینیٹ میں شرکت نہیں کریں گے، نہروں کیخلاف سندھ حکومت نے سی سی آئی میں سمری بھیجی تھی، عوام کا مقدمہ صرف پیپلز پارٹی لڑتی ہے اور کوئی جماعت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں نہروں کیخلاف قرارداد دی تو پی ٹی آئی نے واک آؤٹ کیا، رانا ثناء اللہ کے رابطوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے، رانا ثناء اللہ کے بس کی بات نہیں یہ اوپرکی بات ہے۔

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ہمیں نہروں کے معاملے پر بالکل واضح جواب چاہیئے، سی سی آئی آئینی فورم ہے جہاں وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم بیٹھتے ہیں، نہروں کا معاملہ چائے پر بیٹھ کر حل نہیں کیا جاسکتا، سی سی آئی میں تکنیکی باتیں ہوتی ہیں اور وہاں مسئلہ حل ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق حکومت 5 سے 6 کلومیٹر تک نہر بنا چکی ہے، ایکنک سے منصوبہ منظور نہیں ہوا پھر بھی نہروں پر کام شروع کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک آفیشل چینل ہوتا ہے خطوط کا وہ لکھا اس کے بعد ہم ریزولوشن لے کر آئے، قومی اسمبلی میں اس کے اوپر ڈبیٹ ہوئی، پرائم منسٹر صاحب سے ملاقات ہوئی ہے، تمام چیزیں ہوئی ہیں صرف باتیں کی جا رہی ہیں دلاسے دیے جا رہے ہیں، اس پر کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اقدامات کے خلاف اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ
  • کشمیر: پاکستان کے خلاف بھارتی اقدامات اور اسلام آباد کی جوابی کارروائی کی دھمکی
  • پہلگام حملہ ، ذمہ داری قبول کرنیوالی تنظیم کا کوئی وجود ہی نہیں 
  • کینالز کے معاملے کو وفاق اتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہا جتنا اس کو لینا چاہیئے، شرمیلا فاروقی
  • عفت عمر نے پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلی
  • کینالز کے معاملے پر وفاق سنجیدگی نہیں دکھا رہا، شرمیلا فاروقی
  • پاراچنار کی طویل مشکلات کے ردعمل میں سابق سینیٹر علامہ سید عابد الحسینی کا اہم اعلان
  • پنجاب حکومت کی عفت عمر کی بطور کلچرل ایڈوائزر تقرری، اداکارہ کا عہدے قبول کرنے سے انکار
  • تھیلیسیمیا مائنر والے والدین کی شادی پر پابندی نہیں لگوا رہے، ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، شرمیلا فاروقی
  • جے یو آئی بڑی جماعت، جو فیصلہ کرے قبول ہو گا: بیرسٹر گوہر