جیل حکام کا رویہ آئین اورقانون کیخلاف ہے، بانی پی ٹی آئی کی سہولتوں سے متعلق نظر ثانی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئینے) جیل سہولیات کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائرکردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل فرید چوہدری نے نظر ثانی درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 10 جنوری کو اسپشل جج سینٹرل کورٹ شاہ رخ ارجمند نے جیل سہولیات کے حوالے سے حکم جاری کیا۔ ہائی پروفائل قیدی ہونے کے باجود جیل میں سہولیات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔ جیل حکام کا رویہ آئین اور قانون کے خلاف ہے۔ قانون کے مطابق سہولیات مہیا کی جائیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ٹرائل کورٹ حکم کے غلط استعمال کو روکنے اور قانون اور آئین کے مطابق انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کرے۔ درخواست گزار کی بچوں کے ساتھ ہفتہ وار فون کال یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے۔ کتابوں اور روزمرہ کے اخبارات بشمول ایکسپریس ٹریبیون سمیت دوسرا انگریزی اخبار پڑھنے کے لیے فراہم کیا جائے۔ پریزن ایکٹ اور پاکستان جیل رولز 1978 کے تحت درخواست گزار کے استحقاق کے مطابق فیملی و وکلاء کے ساتھ ہفتہ وار طے شدہ ملاقاتوں کو یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔