پنجاب یونیورسٹی کی قابض زمین واگزار، غیر قانونی تعمیرات مسمار
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پنجاب یونیورسٹی کی 50 سال سے قابض زمین واگزار، غیر قانونی تعمیرات مسمار کردی گئی
پنجاب یونیورسٹی کی 50 سال سے قبضہ کی گئی 12 کنال سرکاری اراضی واگزار کرالی گئی، جہاں غیر متعلقہ افراد اور بااثر ملازمین نے ناجائز تعمیرات کر رکھی تھیں۔ جامعہ کے ہیلتھ سینٹر سے متصل اس زمین پر 37 خاندان قابض تھے، جبکہ چند ملازمین نے زمین بیچ کر غیر متعلقہ افراد کو گھروں کا قبضہ دیا تھا۔
وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے عہدہ سنبھالتے ہی قبضے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا۔ انہوں نے اہم ترین شخصیات کی سفارشات کو رد کرتے ہوئے انتظامیہ کو زمین واگزار کرانے کی ہدایت کی۔
ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ریحان صادق کی قیادت میں رات گئے آپریشن کے دوران ناجائز تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا۔ 50 سال بعد یونیورسٹی کی زمین کو آزاد کروا لیا گیا، جو اہم کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یونیورسٹی کی
پڑھیں:
سائنسدانوں کا رواں سال زمین کے نسبتاً تیز گھومنے کا انکشاف، رفتار میں تبدیلی کی وجہ کیا بنی؟
اس موسم گرما میں زمین معمول سے زیادہ تیزی سے گردش کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں دن چند ملی سیکنڈز تک مختصر ہو گئے ہیں۔
سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ 10 جولائی 2025 کو سال کا سب سے مختصر دن ریکارڈ کیا گیا جو معمول کے 24 گھنٹے سے 1.36 ملی سیکنڈ کم تھا۔ اسی طرح 22 جولائی اور 5 اگست کو بھی دن معمول سے کم ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سائنسدانوں کو زمین سے دوگنا بڑے سائز کے سیارے پر زندگی کے آثار مل گئے
دن کی لمبائی زمین کی اپنے محور پر ایک مکمل گردش پر منحصر ہوتی ہے جو اوسطاً 24 گھنٹے (86,400 سیکنڈ) پر مشتمل ہوتی ہے۔ لیکن زمین کی گردش میں چاند کی کشش، موسم کی تبدیلی اور زمین کے اندر مائع کور کی حرکت جیسے عوامل کی وجہ سے یہ وقت کبھی کم یا زیادہ ہو سکتا ہے۔
اگرچہ یہ معمولی فرق عام زندگی پر اثرانداز نہیں ہوتا لیکن طویل المدتی بنیادوں پر یہ سیٹلائٹ، ٹیلی کمیونیکیشن اور کمپیوٹر سسٹمز پر اثر ڈال سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسدان ایٹمی گھڑیوں کے ذریعے وقت کو انتہائی درستگی سے ناپتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر زمین اسی رفتار سے گردش کرتی رہی تو پہلی بار ‘نیگیٹو لیپ سیکنڈ’ یعنی وقت میں ایک سیکنڈ کی کمی کرنا پڑ سکتی ہے۔ ایسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: زمین کی اندرونی تہہ نے محوری گردش کی سمت بدل لی، تحقیق
دلچسپ بات یہ ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی خاص طور پر قطبی برف کے پگھلنے سے زمین کی گردش کی رفتار میں کمی آ رہی ہے۔ اگر برف نہ پگھلتی تو اب تک نیگیٹو لیپ سیکنڈ آ چکا ہوتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج اسی طرح جاری رہا تو صدی کے آخر تک زمین کی گردش کی رفتار پر چاند کے بجائے ماحولیاتی تبدیلی کا اثر غالب ہو جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دن رفتار زمین سائنس گردش