گولارچی: بھارتی نیوی کے ہاتھوں گرفتار پاکستانی ماہی گیر کی رہائی کی کوششیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
گولارچی (نمائندہ جسارت) چند روز قبل بھارتی نیوی نے متنازع سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر 22 سالہ نوجوان حافظ عرف بابلی ولدمحمد عمر ملاح نامی پاکستانی ماہی گیر کو گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ بابلی ضلع سجاول کے گاؤں محمد سومار ملاح کا رہائشی ہے، اس اثناء میں ماہی گیروں کے حقوق کے سرگرم وکیل اور سندھو لاء فرم انٹرنیشنل کے سی ای او علی چنگیزی سندھو ایڈووکیٹ ہائیکورٹ مفت قانونی خدمات دینے اور مذکورہ شخص کی بھارتی قید سے رہائی کے لیے میدان میں آ گئے۔ یہ بات ضلع بدین میں مچھیروں کے حقوق کے سرگرم کارکن اور انٹرنیشنل میڈیا اینڈ سوشل ایکٹوسٹ فورم ضلع بدین کے صدر محسن رزاق نے گولارچی میں صحافیوں سے کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور بھارتی حکومتوں کے درمیان طے پائے گئے کونسلر اکسس معاہدے 2008 میں انسانی حقوق کی بنیاد پر تبدیلیوں کی اشد ضرورت ہے، اس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت سال میں دو مرتبہ جنوری اور جون میں شناخت کی غرض سے گرفتار کیے گئے قیدیوں کی فہرست اور تفصیلات مہیا کریں گے، حالانکہ فہرست کا تبادلہ ٹیکنالوجی کی بدولت 6 مہینوں کے بجائے چند دنوں میں بھی ہو سکتا ہے، اس طرح اس معاہدے کی بہت سی شقیں ہیں جن کا ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسکردوانٹرنیشل ایئرپورٹ پر ایمرجنسی مشق، ہنگامی کارروائیوں کا مظاہرہ
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے زیر اہتمام اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فل اسکیل ایمرجنسی مشق کا انعقاد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلوی ہائی کمیشن کے وفد کا اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دورہ، سہولیات کا جائزہ
مشق ایک فرضی طیارہ حادثے کے منظرنامے کے تحت کی گئی جس کا مقصد ہنگامی صورتحال میں مختلف اداروں کی تیاری اور فوری ردعمل کا جائزہ لینا تھا۔
ایمرجنسی مشق میں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ، سول ایوی ایشن، پاک فوج، اور ضلعی انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ اداروں نے بھرپور شرکت کی۔
مشق کے دوران تمام ادارے مقررہ وقت میں موقع پر پہنچے اور ریسکیو، فائر کنٹرول، میڈیکل ایویکیوشن اور ایئرپورٹ ایریا کلیئرنس کی سرگرمیاں انجام دیں۔
مزید پڑھیے: اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تاریخ رقم: ایک دن میں 7 پروازیں، سیاحت کے نئے دور کا آغاز
یہ مشق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایمرجنسی پلاننگ کے تحت منعقد کی گئی تھی جس کا مقصد ممکنہ حادثات کی صورت میں اداروں کی تربیت، تیاری اور باہمی رابطے کے نظام کو جانچنا تھا۔
ایمرجنسی مشق کے دوران ایئرپورٹ پر معمول کی سرگرمیاں مکمل نظم و ضبط کے ساتھ جاری رہیں جبکہ سیکیورٹی و سروسز کو حکام کی ہدایت پر عارضی طور پر محدود کیا گیا۔
مزید پڑھیں: اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فل اسکیل ایئرپورٹ ایمرجنسی مشق 2025 کامیابی سے مکمل
حکام کے مطابق ایسی مشقیں نہ صرف اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں بلکہ ہنگامی حالات میں ان کے درمیان تعاون، ہم آہنگی اور اعتماد کو بھی فروغ دیتی ہیں۔ دیکھیے ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ اسکردو ایئرپورٹ اسکردو ایئرپورٹ پر ہنگامی مشقیں