کیا21ویں ترمیم کیس میں کسی جج نے ایف بی علی کیس پر جوڈیشل نظرثانی کی رائے دی،جسٹس محمد علی مظہر
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سویلینز کے ملٹری کورٹس میں ٹرائلز کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کیا21ویں ترمیم کیس میں کسی جج نے ایف بی علی کیس پر جوڈیشل نظرثانی کی رائے دی،خواجہ حارث نے کہاکہ کسی جج نے نہیں کہا کہ ایف بی علی فیصلے پر جوڈیشل ریویو ہونا چاہئے،جسٹس یحییٰ آفریدی نے رائے دی آرمی ایکٹ کی شقوں پر فیڈریشن کو مکمل سنا ہی نہیں گیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سویلینز کے ملٹری کورٹس میں ٹرائلز کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بنچ سماعت کررہا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم کو 8سے زیادہ ججز نے درست قرار دیا،خواجہ حارث نے کہا کہ ملٹری ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کا لیاقت حسین کیس کا فیصلہ 9ججز کا ہے،لیاقت حسین کیس میں ایف بی علی کیس کی توثیق ہوئی،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم کیس میں اکثریت ججز نے ایف بی علی کیس کو تسلیم کیا ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکیا21ویں ترمیم کیس میں کسی جج نے ایف بی علی کیس پر جوڈیشل نظرثانی کی رائے دی،خواجہ حارث نے کہاکہ کسی جج نے نہیں کہا کہ ایف بی علی فیصلے پر جوڈیشل ریویو ہونا چاہئے،جسٹس یحییٰ آفریدی نے رائے دی آرمی ایکٹ کی شقوں پر فیڈریشن کو مکمل سنا ہی نہیں گیا،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آرمی ایکٹ کی شقوں پر اٹارنی جنرل کو کیا 27اے کا نوٹس دیاگیاتھا،جسٹس یحییٰ آفریدی کے نوٹ سے تو لگتا ہے اٹارنی جنرل کو سنا ہی نہیں گیا،ایڈیشل اٹارنی جنرل نے کہاکہ بنچ نے اٹارنی جنرل کو کہا تھا دلائل آرمی ایکٹ کی شقوں کے بجائے9اور10مئی واقعات پر رکھیں،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ یہ تو عجیب بات ہے،پہلے کہا گیا آرمی ایکٹ کی شقوں پر بات نہ کریں، پھر شقوں کو کالعدم بھی قرار دے دیا گیا،ایڈیشل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے تو کہا تھا ہم نے آرمی ایکٹ کی شقوں کو چیلنج ہی نہیں کیا۔
جو بھی فیصلہ ہو، تیار ہو کر آئے ہیں، بیرسٹر گوہر بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ا رمی ایکٹ کی شقوں پر نے ایف بی علی کیس ترمیم کیس میں اٹارنی جنرل پر جوڈیشل نے کہاکہ ہی نہیں
پڑھیں:
قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، پیر مظہر
وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ استاد علم سکھانے کے ساتھ ساتھ شاگرد کی کردار سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، استاد اور شاگرد کے رشتے کی اہمیت کو قرآن و حدیث میں بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد جموں و کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، سیکھنے سکھانے کے عمل کا آغاز پہلی وحی ’’اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِىْ خَلَقَ‘‘ سے شروع ہو کر مکہ مکرمہ میں دار ارقم اور مدینہ منورہ میں مدرسہ صفہ تک جا پہنچا، جہاں معلم انسانیت ﷺ نے صحابہ کرام کی ایک ایسی جماعت تیار کی جس نے دنیا پر اسلام کے پرچم کو لہرایا۔حضور پاک ﷺ معلم انسانیت ہیں اور آپﷺ نے اپنی زندگی علم سیکھانے میں وقف فرما رکھی تھی۔ ان خیالات کا اظہار سرپرست اعلیٰ جامعۃ الحسنین و وزیر اطلاعات آزاد جموں و کشمیر پیر مظہر سعید شاہ نے جامعۃ الحسنین کے دورہ کے دوران اساتذہ اور طلبہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے جامعۃ الحسنین کے تمام اساتذہ کرام سے ملاقات کی اور جامعۃ الحسنین کے نگران اعلی مولانا اعجاز محمود اور دیگر اساتذہ کرام سے تفصیلی بریفنگ لی۔
پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ استاد علم سکھانے کے ساتھ ساتھ شاگرد کی کردار سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، استاد اور شاگرد کے رشتے کی اہمیت کو قرآن و حدیث میں بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اسلام میں استاد کو روحانی باپ کا درجہ دیا گیا ہے اور شاگردوں کو ادب اور احترام سے پیش آنے کی تلقین کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم کی اہمیت و فضیلت کو جاننے کیلئے سرکار دو عالم ﷺ کی احادیث مبارکہ بہت سی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام چاہتا ہے کہ دنیا میں بسنے والا ہر انسان تعلیم کے ذریعے صحیح معنوں میں اشرف المخلوقات کے درجے پر پہنچ جائے۔ وہ کتاب اللہ اور سنت نبوی ﷺکو حقیقی علم قرار دیتے ہوئے اسے انسانیت کی فلاح کا ضامن قرار دیتا ہے۔ اسلام کی تعلیمات کہتی ہیں کہ قرآن حقیقی علم ہے جب کہ دوسرے علوم معلومات کے درجے میں ہیں اور ان معلومات کو اپنی اپنی استعداد کے مطابق حاصل کرو۔ اللہ ہمیں علوم حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔