لوئر کرم، 4 افراد کی ہاتھ پاؤں بندھی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر کرم سے 4 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرم: امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر فائرنگ، حملہ آوروں نے گاڑیوں کو آگ لگا دی
پولیس کے مطابق لوئر کرم کے نواحی علاقے اڑوالی سے 4 افراد کی ہاتھ پاؤں بندھی لاشیں ملی ہیں، مقتولین کو تشدد کے بعد فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔
جاں بحق افراد میں عمران علی ،حسن علی ، شاہد علی اورہنگو سے تعلق رکھنے والے تنویر عباس شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرم: کے پی حکومت نے بنکر مسمار کرنے کا عمل شروع کردیا
پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کی لاشیں علی زئی اسپتال منتقل کردی گئی ہیں جبکہ اس ضمن میں تحقیقات جاری ہیں، تحقیقات کے بعد ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز لوئر کرم کے علاقے بگن میں پاراچنار جانے والی سامان کے ٹرکوں کے کانوائے پر حملہ ہوا تھا، اور اس دوران 5 ڈرائیورز لاپتا ہوگئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اڑوالی ڈرائیور فائرنگ کانوائے لاشیں لوئر کرم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈرائیور فائرنگ کانوائے لاشیں لوئر کرم افراد کی لوئر کرم
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام کاکہناہے کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔