ڈی چوک احتجاج: گرفتار 30 ملزمان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ڈی چوک احتجاج کیس میں گرفتار 30 ملزمان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے ڈی چوک احتجاج کیس میں گرفتار 30 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
ملزمان کے وکیل انصر کیانی اور پراسیکیوٹر اقبال کاکڑ عدالت میں پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت ملزمان کے وکیل نے کہا کہ کیس میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہے جس کا مقدمہ خصوصی افسر ہی درج کرا سکتا ہے، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا۔
جج افضل مجوکہ نے وکیل سے سوال کیا کہ ملزمان کب سے اندر ہیں، دفعہ 188 کی سزا کتنی ہے؟
ملزمان کے وکیل نے کہا کہ دفعہ 188 کی سزا ایک ماہ ہے، ملزمان 26 نومبر سے جیل میں ہیں۔
جج افضل مجوکہ نے کہا کہ اگر ایک ماہ سزا ہے تو ضمانت آپ کو دیتا ہوں لیکن اس میں ترمیم ہوئی ہے۔
ملزمان کے وکیل نے کہا کہ ایسی کوئی ترمیم موجود نہیں اور اس کی سزا ایک ماہ کی ہے۔
پراسیکیوٹر اقبال کاکڑ نے کہا کہ دفعہ 144 نافذ تھی اور ریاست کو دھمکیاں بھی ملی تھیں، پی ٹی آئی اس وقت احتجاج کر رہی تھی جب دوسرے ملک کے وزیرِ اعظم پاکستان آئے تھے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کر کے احتجاج کیا گیا، یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا، ان کی تاریخ بہت پرانی ہے، ہر ماہ احتجاج کی کال دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ملزمان کے وکیل احتجاج کی نے کہا کہ
پڑھیں:
پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا معاملہ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا
پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا معاملہ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعلق پراسیکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
پولیس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے ایک بار پھر پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے سے انکار کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے پولیس نے استدعا کی کہ عدالت اس معاملے پر مناسب حکم جاری کرے۔
عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل رانا مدثر نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ پراسیکیوشن کو یہ ٹیسٹ دو سال بعد یاد آیا ہے، اس درخواست کا مقصد لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا ضمانتوں میں تاخیر پیدا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ پراسیکیوشن نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات میں پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانے کے لیے عدالت سے اجازت طلب کی تھی، جس پر عدالت نے پولیس سے رپورٹ طلب کی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین میں عوامی فلاح و بہبود کو مزید بہتر بنانے سے متعلق پالیسی کا تعارف کراچی: ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے میں اہم انکشاف سامنے آگیا حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مذاکرات میں ایران بھی شریک ہے، ٹرمپ فلسطینی صدر محمود عباس کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ سرمایہ کاروں کی بجٹ سے امیدیں، انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ 22 ہزار 600 کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا بھارتی اقدامات علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرناک نتائج کا باعث بن سکتے ہیں، پاکستانی وفد ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کا چالان بنانے اور پولیس کی مدد کیلئے 2 رکنی پراسیکیوشن ٹیم مقررCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم