آم کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلیے جدید تحقیق متعارف کرائی ہے، مظہر کیریو
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) ایگریکلچر ریسرچ سندھ اور بائر کراپ سائنس کی جانب سے آم کی بہتر پیداوار کے عنوان سے سندھ ایگریکلچر ریسرچ کے ایگریکلچر کمپلیکس میں سیمینار منعقد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ سندھ ڈاکٹر مظہر الدین کیریو نے کہا کہ ایگریکلچر ریسرچ نجی زرعی کمپنی کے ساتھ مل کر آم کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے جدید تحقیق متعارف کرائی گئی ہے جس سے آبادگاروں کی آگاہی کے لیے سیمینار منعقد کیا گیا ہے جس سے آباد گاروں کو بہتر فصل کے ساتھ زائد معاوضہ مل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ایگریکلچر ریسرچ آباد گاروں کے لیے موسمیاتی تبدیلی اور کم وقت میں زائد پیداوار حاصل کرنے کے لیے مختلف اجناس پر کام کر رہی ہے جس سے خاطر خواہ نتائج حاصل ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیمینار سے آگاہی حاصل کرکے آم کے درختوں پر عمل کرنا چاہیے تاکہ انہیں بہتر اور زائد پیداوار حاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی زراعت کی ترقی سے متعلق جلد انٹرنیشنل کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں غیر ملکی زرعی ماہرین شرکت اور آبادگاروں کو مفید مشورے دیں گے۔ بائر کمپنی کے محبوب شاہ، محمد خان مری، راؤ عمران راجپوت نے کہا کہ بائر کمپنی آم کی بہتر پیداوار حاصل کرنے کے لیے زرعی ادویات فراہم کر رہی ہے جس کے خاطر خواہ نتائج مل رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
بڑی عید پر گوشت کو ذخیرہ کرنے کا ناقص طریقہ صحت کے مسائل سے منسلک
بڑی عید پر عمومی طور پر ہر خوراک گوشت پر مشتمل ہوتی ہے تاہم اس حوالے سے شہریوں کو صحت سے متعلق احتیاط نہ برتتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔ ماہرین اس حوالے سے شہریوں کو صحت کے مسائل کے پیش نظر گوشت کھانے اور اسے محفوظ کرنے کے صحت مند طریقے اپنانے کی تجویز دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ماہر غذائیت ڈاکٹر نوید عطا ملک اور کارڈیک سپیشلسٹ ڈاکٹر شاھد کا کہنا تھا کہ گوشت کی غذائیت کو برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے، شہری صحت مند عادات اپنائیں اور بہتر صحت و تندرستی کے لیے سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت اور مٹن کو ذخیرہ یا منجمد کرنے کے لیے مناسب پروٹوکول اپنانا انتہائی اہم ہے تاکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکا جا سکے اور اس کا معیار برقرار رہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ گوشت کو چھوٹے پیکٹوں میں تقسیم کریں، ان پر لیبل لگائیں اور کم سے کم ترین درجہ حرارت پر محفوظ کریں۔ گائے کے گوشت اور مٹن کی مناسب ہینڈلنگ اور ذخیرہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے محفوظ طریقوں پر عمل درآمد کریں۔ ماہرین نے مزید کہا کہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے مناسب احتیاط ضروری ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر سارہ فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ جب گوشت استعمال کیا جائے تو اعتدال کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے روزمرہ زندگی میں صحت مند عادات اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور ہاضمے میں مدد کے لیے مشروبات میں تازہ لیموں کا رس شامل کرنا چاہئے جبکہ بیکٹیریا اور دیگر پیتھوجینز کو مارنے کے لیے پانی کو صحیح طریقے سے ابالنے کی بھی ضرورت ہے۔