ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) ایگریکلچر ریسرچ سندھ اور بائر کراپ سائنس کی جانب سے آم کی بہتر پیداوار کے عنوان سے سندھ ایگریکلچر ریسرچ کے ایگریکلچر کمپلیکس میں سیمینار منعقد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ سندھ ڈاکٹر مظہر الدین کیریو نے کہا کہ ایگریکلچر ریسرچ نجی زرعی کمپنی کے ساتھ مل کر آم کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے جدید تحقیق متعارف کرائی گئی ہے جس سے آبادگاروں کی آگاہی کے لیے سیمینار منعقد کیا گیا ہے جس سے آباد گاروں کو بہتر فصل کے ساتھ زائد معاوضہ مل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ایگریکلچر ریسرچ آباد گاروں کے لیے موسمیاتی تبدیلی اور کم وقت میں زائد پیداوار حاصل کرنے کے لیے مختلف اجناس پر کام کر رہی ہے جس سے خاطر خواہ نتائج حاصل ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیمینار سے آگاہی حاصل کرکے آم کے درختوں پر عمل کرنا چاہیے تاکہ انہیں بہتر اور زائد پیداوار حاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی زراعت کی ترقی سے متعلق جلد انٹرنیشنل کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں غیر ملکی زرعی ماہرین شرکت اور آبادگاروں کو مفید مشورے دیں گے۔ بائر کمپنی کے محبوب شاہ، محمد خان مری، راؤ عمران راجپوت نے کہا کہ بائر کمپنی آم کی بہتر پیداوار حاصل کرنے کے لیے زرعی ادویات فراہم کر رہی ہے جس کے خاطر خواہ نتائج مل رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

اسلامی ممالک قطر پر اسرائیل کے حملے سے عبرت حاصل کریں، سید عبدالمالک الحوثی

اپنے ایک خطاب میں انصار الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کیلئے یہ امکان بھی موجود ہے کہ وہ اپنے سربراہی اجلاسوں میں حماس، جہاد اسلامی اور القسام بریگیڈ جیسی فلسطینی مقاومتی تنظیموں کو دہشتگردوں کی فہرست سے نکال سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" كے سربراہ "سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی" نے آج دوپہر کو غزہ میں اسرائیل کے جرائم اور عالمی و علاقائی صورت حال پر ایک خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن، غزہ میں دنیا کے سامنے صدی کی سب سے بڑی ظلم کی داستان کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اتنی بڑی نسل کشی اور تباہی کو دیکھ کر ہر وہ شخص دہل جاتا ہے جس کے دل میں انسانیت کی رمق باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی کے لئے صیہونی رژیم! امریکہ، برطانیہ اور جرمنی کے بم استعمال کر رہی ہے، جن کا ایندھن عرب ممالک کے تیل سے فراہم کیا جاتا ہے۔ سید الحوثی نے کہا کہ اسرائیل، اسلامی ممالک کی کمزوری اور بے بسی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اس کے حملے صرف فلسطین تک محدود نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل بیت المقدس کو یہودیانے کی کوشش کر رہا ہے اور مسلسل مسجد اقصیٰ و اسلامی مقدسات کی توہین کر رہا ہے۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ و نتین یاہو کی دیوارِ براق کے پاس موجودگی اور مسجد اقصیٰ کے نیچے سرنگ کھولنے کے واقعے کو امت مسلمہ کی غفلت قرار دیا۔ اسی تناظر میں انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل ہر سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔

سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب لبنان پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے، امریکہ وہاں کی حکومت پر مزاحمت کو ختم کرنے کے دباؤ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے صابرا اور شتیلا کے قتل عام کو مثال بناتے ہوئے کہا کہ مقاومت کو غیر مسلح کرنے سے ایسے دلسوز سانحات انجام پائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا صابرا و شتیلا کے مرتکب کرداروں کو سزاء ملی؟۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ استقامتی محاذ کے ہتھیار مسئلہ نہیں، بلکہ ان ہاتھوں کو غیر مسلح ہونا چاہئے جو نسل کشی کرتے ہیں۔ انہوں نے دوحہ اجلاس ایک اچھی کوشش تھی لیکن اس کا نتیجہ بھی صفر رہا۔اس اجلاس کا کمزور نتیجہ اسرائیل کو قطر اور دیگر ممالک پر حملے کی ہمت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر کی بین الاقوامی حیثیت، اسرائیل کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتی، چاہے وہاں امریکی فوجی اڈے ہی کیوں نہ موجود ہوں۔ سید الحوثی نے سوال اٹھایا کہ یورپی ممالک اپنے اجلاسوں میں یوکرین کے لئے اربوں ڈالر خرچ کرتے ہیں، تو اسلامی ممالک فلسطین کے لئے ایسا کیوں نہیں کرتے؟۔ انہوں نے کہا کہ بعض عرب ممالک اسرائیل کے لئے اپنی فضائی حدود بند کر سکتے ہیں۔ عرب ممالک کے لئے یہ امکان بھی موجود ہے کہ وہ اپنے سربراہی اجلاسوں میں حماس، جہاد اسلامی اور القسام بریگیڈ جیسی فلسطینی مقاومتی تنظیموں کو دہشت گردوں کی فہرست سے نکال سکتے ہیں۔

انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ کئی عرب حکومتوں نے اپنے ملک میں فلسطینی عوام کے حق میں مظاہروں کو ممنوع اور جُرم قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر اور باب المندب میں اسرائیلی جہازوں کی آمد و رفت پر پابندی جاری ہے اور اس ہفتے 24 میزائل و ڈرون حملے اسرائیلی علاقوں پر کئے گئے۔ آخر میں انہوں نے سعودی عرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ اسرائیل کی مالی، سیاسی اور انٹیلیجنس مدد کرتا رہے گا، اسرائیلی حملوں سے محفوظ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر میں سعودی عرب کا برطانیہ کے ساتھ تعاون صرف اور صرف اسرائیل کی خدمت ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کو مشورہ دیا کہ وہ اسرائیلی بحری جہازوں کی حمایت نہ کرے اور خود کو اسرائیل کے جال میں نہ پھنسائے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلامی ممالک قطر پر اسرائیل کے حملے سے عبرت حاصل کریں، سید عبدالمالک الحوثی
  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلیے ہے، عطا تارڑ
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے : مریم نواز شریف