پشاور پولیس لائنز دھماکے کے سہولت کار 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پشاور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس لائنز دھماکے کے 3 سہولت کاروں کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) کے حوالے کردیا۔
پولیس لائنز دھماکے میں ملوث تین سہولت کاروں کو انسداد دہشت گردی عدالت پشاور میں پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان عنایت الرحمان ، عبد الصابر اور عثمان خان پر پولیس لائنز دھماکے میں سہولت کاری کا الزام ہے۔ ملزمان پشاور کے مختلف علاقوں کے رہائشی ہیں۔ ملزمان سے دیگر ساتھیوں اور مزید معلومات کے لیے تفتیش کی ضرورت ہے۔ استدعا ہے کہ ملزمان کو 30 روزہ جسمانی ریمانڈ پرحوالے کیے جائے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے تینوں سہولت کاروں کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن پشاور کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا، اہلکار شہید
پشاور میں سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا پولیس اسٹیشن کے اسلحہ خانے میں موجود پرانے بارودی مواد کے پھٹنے کے نتیجے میں ہوا۔ دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جو دیگر گولہ بارود تک بھی پھیل گئی، جس سے مزید دھماکے ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ بی ڈی یو، ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ کر کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تمام ملزمان کو حوالات سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور کلیئرنس آپریشن کا عمل جاری ہے۔
سی سی پی او پشاور میاں سعید کے مطابق ابتدائی تجزیے میں یہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں لگتا بلکہ پرانے دھماکا خیز مواد کے اچانک پھٹنے سے پیش آیا اور ہوسکتا کہ کسی شارٹ سرکٹ کے باعث باردوی مواد پھٹا ہو۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے باعث ایک سی ٹی ڈی اہلکار شہید اور دو اہلکار زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ دھماکے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔