پشاور پولیس لائنز دھماکے کے سہولت کار 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پشاور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس لائنز دھماکے کے 3 سہولت کاروں کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) کے حوالے کردیا۔
پولیس لائنز دھماکے میں ملوث تین سہولت کاروں کو انسداد دہشت گردی عدالت پشاور میں پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان عنایت الرحمان ، عبد الصابر اور عثمان خان پر پولیس لائنز دھماکے میں سہولت کاری کا الزام ہے۔ ملزمان پشاور کے مختلف علاقوں کے رہائشی ہیں۔ ملزمان سے دیگر ساتھیوں اور مزید معلومات کے لیے تفتیش کی ضرورت ہے۔ استدعا ہے کہ ملزمان کو 30 روزہ جسمانی ریمانڈ پرحوالے کیے جائے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے تینوں سہولت کاروں کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ
انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔
انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔
پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔