کراچی(نیوز ڈیسک) امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف مقدمات کو سیاسی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان پر مقدمات سیاسی ہیں، بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات سیاسی نہ ہوتے تو نواز شریف، شہباز شریف اور زرداری بھی جیل میں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ رجیم چینج نہیں ہونی چاہیے تھی، ایسے اقدامات سے جمہوریت اور معیشت کو نقصان پہنچا، پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی اچھی نہیں تھی جس پر عوام کو ووٹ سے فیصلہ کرنے کا موقع ملنا چاہیے تھا۔حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

موجودہ اسمبلیوں کی کوئی حیثیت نہیں، ایسی اسمبلیاں تو میں مٹی سے بنا سکتا ہوں: فضل الرحمان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

غیرت کے نام پر بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، ملزمان کی رہائی کا مطالبہ

غیرت کے نام پر بلوچستان میں فائرنگ کرکے قتل کی گئی خاتون بانو کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہا کہ بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، معاملے میں گرفتار ملزمان کو رہا کیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق مقتولہ کی والدہ نے اپنے جاری مبینہ بیان میں کہا کہ میرا نام گل جان ہے اور میں بانو کی ماں ہوں، میں اس قرآن پاک کو سامنے رکھ کر سچ بول رہی ہوں، جھوٹ نہیں بول رہی ہوں، حقیقت یہ ہے کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی، وہ کوئی بچی نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا بڑا بیٹا نور احمد ہے، جس کی عمر 18 سال ہے۔ دوسرا بیٹا واسط ہے، جو 16 سال کا ہے۔ اس کے بعد اس کی بیٹی فاطمہ ہے، جو 12 سال کی ہے۔ پھر اس کی بیٹی صادقہ ہے، جو 9 سال کی ہے۔ اور سب سے چھوٹا بیٹا زاکر ہے، جس کی عمر 6 سال ہے۔

والدہ نے کہا کہ کیا ایک بلوچ کا ضمیر یہ گوارا کرے گا کہ اتنے بچوں کی ماں کسی دوسرے مرد کے ساتھ بھاگ جائے؟ بے شک، ہم نے انہیں قتل کیا، یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تم ہمارے گھروں پر چھاپے بھیجتے ہو، ہمارا قصور کیا ہے؟ ہم نے جو بھی کیا، غیرت کے تحت کیا، کوئی گناہ نہیں کیا۔ میری بیٹی بانو اور احسان اللہ پڑوسی تھے۔

بانو 25 دن احسان کے ساتھ بھاگ گئی تھی اور وہ اس کے ساتھ رہ رہی تھی۔ 25 دن بعد وہ واپس آ گئی۔ تب بانو کے شوہر نے بچوں کی خاطر اسے معاف کر دیا اور اسے ساتھ رکھنے پر راضی ہو گیا۔ مگر احسان اللہ باز نہیں آیا، وہ ہمیں ویڈیوز بھیجتا تھا۔ ٹک ٹاک پر ہاتھ پر گولی رکھ کر کہتا تھا: ’جو مجھ سے لڑنے آئے، وہ شیر کا دل رکھ کر آئے۔‘ وہ ہمیں دھمکیاں دیتا تھا۔

والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے کی تصویر پر کراس کا نشان لگا کر کہتا تھا: ’میں اسے مار دوں گا۔‘ اتنی رسوائی اور بے غیرتی ہم برداشت نہیں کر سکتے تھے۔ ہم نے جو بھی کیا، اچھا کیا۔ اس قرآن پر قسم کھا کر کہتے ہیں کہ انہیں قتل کرنا ہمارا حق تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، قانون سازی پر تحفظات سے آگاہ کیا
  • عمران خان کی رہائی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، بیرسٹر سیف
  • قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلیے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے، عمران خان
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان 
  • غیرت کے نام پر بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، ملزمان کی رہائی کا مطالبہ
  • عمران خان کے بیٹے امریکہ میں سرگرم، رچرڈ گرینل سے ملاقات – والد کی رہائی کا مطالبہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب، تمام سیاسی قوتوں کو دعوت نامے ارسال
  • لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی بند
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے دعائیں، مولانا طارق جمیل کا مؤقف سامنے آگیا
  • ارشد شریف کی شہادت سے قبل کون جانتا تھا کہ ان کو شہید کر دیا جائے گا؟ تانے بانے عمران خان سے ملتے ہیں: نجم ولی کا دعویٰ