ڈیرہ غازی خان : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ "ہم 9 مئی والے نہیں، ہم 28 مئی والے ہیں، اور ہم پاکستان کی عزت اور وقار کے رکھوالے ہیں۔”

ڈیرہ غازی خان میں سکالرشپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آج ہونہار طلباء کے لیے سکالرشپس کی آخری تقسیم کی جا رہی ہے اور وہ بہت جلد لیپ ٹاپس اور ای بائیکس فراہم کریں گی تاکہ طلباء کی تعلیم کا معیار بلند ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد یہ ہے کہ ہر بچہ بہتر سواری پر کالج اور یونیورسٹی جائے۔

مریم نواز نے کہا کہ جہاں بھی وہ گئی ہیں، وہاں بچوں نے انہیں بے حد محبت دی ہے، اور مخالفین ابھی تک یہ نہیں سمجھ پا رہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ بچوں اور ان کے درمیان محبت کا رشتہ ہے جو کسی جھوٹ سے نہیں ٹوٹ سکتا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ان کے کندھوں پر طلباء کے بہتر مستقبل کی ذمہ داری ہے اور وہ اس کے لیے دن رات محنت کر رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ سکالرشپس صرف سفارشوں کی بنیاد پر دی گئی ہیں، کیونکہ ہر سکالرشپ صرف میرٹ کی بنیاد پر دی جا رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو وہ فوری استعفیٰ دے کر گھر چلی جائیں گی۔

مریم نواز نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود تعلیم حاصل کرنا آسان نہیں ہے، مگر ان کے لیے تمام طلباء ہی ہیروز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہی نوجوان پاکستان کا روشن مستقبل ہیں، جو ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سال 30 ہزار سکالرشپس دی جا رہی ہیں اور اگلے سال ان کی تعداد بڑھا کر 50 ہزار کر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ وہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے طلباء کے لیے بھی سکالرشپ پروگرام متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

مریم نواز نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ حکومت میں ہوتے ہوئے کچھ نہیں کرتے، تو آپ دوسروں پر الزامات لگاتے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے جھوٹ کی مذمت کی اور کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو کبھی بھی طلباء کی فلاح کے لیے کچھ نہیں کرتے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس اور رینجرز کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ وہ ہمیشہ پاکستان کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین کو ملک کی ترقی اور فورسز کی قربانیوں کا احترام کرنا چاہیے۔

آخر میں مریم نواز نے کہا کہ وہ 9 مئی کے واقعات کا حصہ نہیں ہیں، بلکہ 28 مئی کے حامی ہیں، جو پاکستان کی عزت، ترقی اور استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ان کا عزم ہے کہ تعلیم اور ملک کی ترقی کو فروغ دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا ہے: عظمیٰ بخاری

---فائل فوٹو 

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پر قبضہ نہیں ہوگا، نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پہلے چالیس، چالیس سال زمینوں پر قبضے کے کیسز عدالتوں میں چلتے تھے لیکن فیصلے نہیں آتے تھے، اب قبضے کے ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں ہوگا، مریم نواز پنجاب کے سسٹم کو حقیقت میں’ریاست ہوگی ماں‘ جیسا ماڈل بنا رہی ہیں۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کسی کو غیر قانونی سرگرمیوں، اسلحے کی نمائش، شہریوں میں خوف پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگی، پنجاب کے عوام اور ان کے حقوق کا تحفظ مریم نواز کی پہلی ترجیح ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں ترقی اور گورننس کا جو ٹرینڈ مریم نواز نے متعارف کرایا وہ باقی صوبوں کے لیے رول ماڈل بن چکا، مریم نواز پنجاب کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے روز نئے پروجیکٹ شروع کر رہی ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ وسائل اور فنڈز کا درست استعمال، میرٹ اور شفافیت پنجاب کے منصوبوں کی پہچان بن چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • الیکشن ٹریبونل نے مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری پر فیصلہ سنا دیا
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری مسترد
  • ’وہ کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں‘ ٹرمپ نے پاکستان کو ایٹمی تجربات کرنے والے ممالک میں شامل قرار دیدیا
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مریم نواز
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
  • ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری
  • ٹونی بلیر بیت المقدس کا محافظ؟
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا ہے: عظمیٰ بخاری
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال