ملک میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
صوبہ سندھ اور پنجاب میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت ، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے حاصل ہونے والے تیل وگیس ذخائرکی تفصیلات پاکستان سٹاک ایکسچینج کو ارسال کردیں۔
کمپنی کی جانب سے لکھے خط میں کہا گیا کہ حیدرآباد میں پساکھی آئل فیلڈ میں پہلی بار ملٹی فزیوکیمیکل اسٹیملیشن ٹیکنالوجی کااستعمال کیا گیاہے۔
پساکھی آئل فیلڈ میں جدید ٹیکنالوجی سے خام تیل کی پیداوار یومیہ375 بیرل سے بڑھ کر 520 بیرل ہوگئی، خام تیل کی پیداوار میں 145 یومیہ بیرل اضافہ ہوا ۔
او جی ڈی سی ایل نے کہا کہ رحیم یار خان میں ماری ایسٹ فیلڈ سے پہلی بارگیس کے ذخائردریافت ہوئے،2 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس 14.
دوسری جانب ملک میں تیل و گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ ریکارڈکیاگیا ہے ۔ پی پی آئی ایس اور انڈسٹری کے اعدادوشمار کے مطابق 31دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ملک میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 66234 بیرل ریکارڈکی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں 3 فیصد زیادہے ، پیوستہ ہفتے میں ملک میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 63995 بیرل ریکارڈکی گئی تھی۔ اسی طرح 31دسمبر کو ختم ہونےوالے ہفتے میں گیس کی اوسط یومیہ پیداوار 3165 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈکی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہے۔ پیوستہ ہفتے میں ملک میں گیس کی اوسط یومیہ پیداوار 2905 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈکی گئی تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خام تیل کی ملک میں
پڑھیں:
ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا
کراچی:ملک میں بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے، جس کے نتیجے میں بجلی کی لاگت میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز لمیٹڈ کی جانب سے مارچ 2025 کے لیے جاری کردہ پاور جنریشن رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی بجلی کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر 5 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 21 فیصد بڑھ کر مارچ میں 8409 گیگا واٹ آور تک پہنچ گئی۔
اس پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ 1393 گیگا واٹ آور رہا، جو کہ مارچ گزشتہ سال کے 862 گیگا واٹ آور کے مقابلے میں 62 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ماہانہ بنیاد پر بھی اس میں 34 فیصد اضافہ ہوا، کیونکہ فروری میں یہ حصہ 1043 گیگا واٹ آور تھا۔
ملک کے انرجی مکس میں بھی مقامی کوئلے کا حصہ مارچ اس سال 17 فیصد رہا، جو کہ مارچ گزشتہ سال 11 فیصد تھا، یعنی سالانہ بنیاد پر 6 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے علاوہ، مقامی سطح پر دستیاب کوئلے کے استعمال سے درآمدی ایندھن کی جگہ لینے کی وجہ سے بجلی کی فیول لاگت پر بھی مثبت اثر پڑا ہے۔
مارچ اس سال فی یونٹ فیول لاگت 12.2 روپے رہی جو کہ مارچ گزشتہ سال 16.8 روپے تھی، یعنی 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح، فروری کے مقابلے میں بھی فی یونٹ لاگت میں 11 فیصد کمی ہوئی، کیونکہ فروری میں یہ لاگت 13.8 روپے فی یونٹ تھی۔
حکومت سندھ کے اعداد و شمار کے مطابق، 2019 سے اب تک تھر کول بلاک-II سے 27000 گیگا واٹ آور بجلی پیدا کی جا چکی ہے، جس کی فیول لاگت صرف 4.8 روپے فی یونٹ رہی ہے، جب کہ درآمدی کوئلے سے یہی لاگت 19.5 روپے فی یونٹ تھی۔ اس سے ملک کو تقریباً 1.3 ارب ڈالر کا زرمبادلہ بچانے میں مدد ملی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ تھر کا کوئلہ ملک کی توانائی سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور توانائی بحران پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ تھر کی کوئلے کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ ملک کے لیے بجلی اور توانائی کا ایک سستا، مؤثر اور مقامی ذریعہ ہے۔
Post Views: 1