پاسپورٹ بنوانے والے پاکستانیوں کیلئے اچھی خبرآ گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
پاسپورٹ کے لیے فاسٹ ٹریک کیٹگری کی سہولت کا دائرہ کار مزید 26 شہروں تک بڑھا دیا گیا۔
ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان کے 47 شہروں میں فاسٹ ٹریک کیٹگری کے تحت پاسپورٹس بنوائے جا سکیں گے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں سہولت پہلے سے ہی میسر ہے جبکہ اب یہ سہولت اٹک، چکوال، سرگودھا، حافظ آباد، میانوالی، بھکر میں بھی میسر ہو گی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کوہاٹ، صوابی، سوات، ڈی آئی خان، بنوں، ہنگو، ایبٹ آباد، ہری پور بھی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔اس کے علاوہ مظفرآباد، میرپور آزاد کشمیر، باغ، کوٹلی، راولا کوٹ بھی فاسٹ ٹریک کیٹگری کا حصہ بن گئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ٹک ٹاک نے تین ماہ میں پاکستانیوں کی کتنی ویڈیوز ڈیلیٹ کیں؟
کراچی:ٹک ٹاک نے سال 2025ء کی پہلی سہ ماہی کے لیے اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کی رپورٹ جاری کردی۔
یہ رپورٹ جنوری 2025ء سے مارچ 2025ء تک کے اعداد و شمار پر مبنی ہے جس کے مطابق ٹک ٹاک نے اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر تین کے دوران پاکستان میں کل 24,954,128 ویڈیوزحذف کیں۔
پاکستان میں پیشگی طور پر ویڈیوز کو حذف کرنے کی شرح انتہائی بلند رہی جو 99.4 فیصد تھی جس میں 95.8 فیصد ویڈیوز 24 گھنٹوں کے اندر ہی حذف کردی گئی۔
عالمی سطح پر ٹک ٹاک نے اس سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 211 ملین ویڈیوز حذف کیں جو پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کیے گئے کل مواد کا تقریباً 0.9 فیصد ہیں۔
حذف کی گئی ویڈیوز میں سے 184,378,987 ویڈیوز خودکار نظام کے ذریعے شناخت کرکے حذف کی گئیں تاہم 7,525,184 ویڈیوز کو مزید جانچ کے بعد بحال کر دیا گیا۔
پیشگی حذف کرنے کی شرح 99.0 فیصد رہی اور 94.3 فیصد نشان زدہ کانٹنٹ کو پوسٹ کیے جانے کے 24 گھنٹوں کے اندر ہی حذف کردیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حذف کی گئی کل ویڈیوز کا ایک بڑا حصہ — 30.1 فیصد— حساس یا بالغ موضوعات پر مشتمل تھا جو کانٹنٹ کے حوالے سے ٹک ٹاک کی پالیسیوں کے مطابق نہیں تھا۔
مزید برآں 11.5 فیصد ویڈیوز نے پلیٹ فارم کے تحفظ اور شائستگی کے معیارات کی خلاف ورزی کی جبکہ 15.6 فیصد نے پرائیویسی اور سیکیورٹی کی ہدایات کی خلاف ورزی کی۔
اس کے علاوہ حذف کی گئی ویڈیوز میں سے 45.5 فیصد کو غلط معلومات کے طور پر نشان زد کیا گیا اور 13.8 فیصد ویڈیوز کو ترمیم شدہ میڈیا اور مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ کانٹنٹ کے طور پر شناخت کیا گیا۔