دھند کے باعث مختلف علاقوں کے موٹروے ٹریفک کیلیے بند
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور:دھند کے باعث مختلف علاقوں کے موٹروے ٹریفک کیلیے بند کردیے گئے ہیں، لاہور ملتان موٹروے (ایم 3)، گوجرہ سے ملتان (ایم 4)، اور ملتان سے ظاہر پیر (ایم 5) کے سیکشنز کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان موٹروے پولیس عمران احمد کاکہنا ہےکہ کافی دھند ہونے کے باعث ہم نے مختلف علاقوں کے موٹرویز کو عارضی طور پر بندکیا ہے، یہ اقدام عوام کی حفاظت اور محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے کیے ہیں۔
ترجمان کاکہنا تھا کہ موٹرویز پر گاڑی چلانے والے ڈرائیورز صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک سفر کویقینی بنائیں ، اسکے بعد کسی مناسب جگہ پر قیام کرلیں، دھند میں لین ڈسپلن کی خلاف ورزی حادثات کا سبب بن سکتی ہے، لہذا شہریوں کو دن کے اوقات میں سفر کو ترجیح دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ڈرائیورز کو ہدایت کی ہیں کہ دھند والی فوگ لائٹس کا استعمال یقینی بنائیں، تیز رفتاری سے گریز کریں اور اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں اور غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔مسافروں کو کسی بھی مدد یا معلومات کے لیے موٹروے پولیس کی ہیلپ لائن 130 پر رابطہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نارتھ کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا شدید بحران، شہری پریشان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ضلع وسطی کے علاقے نارتھ کراچی کے مختلف سیکٹروں میں دو ہفتے سے پانی کی مسلسل بندش کے بعد پینے کے پانی کا مصنوعی بحران شدت اختیار کر گیا ہے جس کے باعث رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ علاقہ مکینوں نے پانی کی فراہمی فوری بحال نہ ہونے پر 4-Kچورنگی پر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔علاقہ مکینوں کے مطابق نارتھ کراچی سیکٹر 2،سیکٹر 3،سیکٹر فائیو اے 1اور فائیو اے 2سمیت ملحقہ علاقوں میں 2ہفتے سے واٹر سپلائی معطل ہے اورمکینوں کو مجبوراً مہنگے داموں ٹینکرز کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پانی کی قلت انتظامیہ کی نااہلی اور ٹینکر مافیا کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ باقاعدہ شیڈول کے باوجود لائنوں میں پانی نہیں آ رہا جبکہ ٹینکرز من مانے نرخ وصول کر رہے ہیں۔علاقہ مکینوں نے متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے اور پانی کی فراہمی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ روزمرہ زندگی معمول پر آ سکے۔