وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے بعد تعمیری تقریر کی، ہمیں عمران خان اور امریکا سے متعلق ہر گز کوئی پریشانی نہیں، اگر کسی امریکی نمائندے کا بیان آیا تو پاکستان اسے سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارے سیاسی لوگوں نے اپنے دل کی خواہشات امریکا سے وابستہ کرلی ہیں، حالانکہ واشنگٹن کی اپنی ترجیحات اور مفادات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدہ صدارت سنبھالنے پر مبارکباد

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا، آرمی چیف سے بیرسٹر گوہر کی ملاقات میں دہشتگردی کے امور پر گفتگو ہوئی، سپہ سالار نے ان کو کہاکہ سیاسی امور پر سیاستدانوں سے بات کی جائے۔

واضح رہے کہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈن ٹرمپ نے صدارت کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جوبائیڈن حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور کہاکہ اب ہمارے دور میں امریکا ترقی کرےگا۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، مہنگائی کم کرنے کے لیے قومی انرجی ایمرجنسی کا اعلان

دریں اثنا صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدہ صدارت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ٹرمپ حلف خواجہ آصف ڈونلڈ ٹرمپ عمران خان وزیر دفاع وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹرمپ حلف خواجہ ا صف ڈونلڈ ٹرمپ وزیر دفاع وی نیوز ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'

واشنگٹن:

امریکی صدر اور دنیا کے امیر ترین فرد ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد وائٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے سے باخبر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایلون مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر جھگڑا ہوا تھا۔

ایلون مسک نے اس جھگڑے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی اور کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جیفری ایپسٹین کی فائلیں عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ کی حقیقت ان فائلوں میں موجود ہے۔

مسک نے ایکس پر بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میرے بغیر انتخاب میں ہار چکے ہوتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں برتری حاصل ہوتی اور ری پبلکنز کو سینیٹ میں 51 کے مقابلے میں 49 نشستیں حاصل ہوتیں۔

دوسری طرف ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

خیال رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے متعدد امور پر اختلافات کے بعد اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے استعفیٰ دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حادثے سے بال بال بچ گئے
  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • چینی وزارت  دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • جسٹس منصور علی شاہ نے بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • ’بدقسمتی‘، خواجہ آصف کا غزہ سے متعلق مسلم دنیا کی خاموشی پر اظہار افسوس
  • فلسطین کی آزمائش پر عالم اسلام خاموش، اللہ دشمنوں کو نابود کرے: خواجہ آصف
  • فلسطینی اس وقت آزمائش میں ہیں، عالم اسلام خاموش ہے، خواجہ آصف
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟