ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پاک امریکا تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
وفاقی وزیرداخلہ نے واشنگٹن میں لنکن لبرٹی بال میں خصوصی عشائیہ کی تقریب میں شرکت کی، تقریب میں وفاقی وزیرداخلہ کا پرتپاک خیرمقدم کیا گیا، اس دوران وزیر داخلہ نے امریکی سینیٹرز، ممبرز کانگریس اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے واشنگٹن میں لنکن لبرٹی بال میں خصوصی عشائیہ کی تقریب میں شرکت کی، تقریب میں محسن نقوی کا پرتپاک خیرمقدم کیا گیا، اس دوران وزیر داخلہ نے امریکی سینیٹرز، ممبرز کانگریس اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے سینٹر ٹومی ٹیوبر ویل، ممبر کانگریس کین کلورٹ، سابق برطانوی وزیراعظم لز ٹراس، گورنر میسیپی فلپ برینٹ سے ملاقاتیں کیں جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔محسن نقوی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدارت کا عہدہ سنبھالنے پر امریکی سینیٹرز و ممبرز کانگریس کو مبارکباد دی اور امریکی عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج امریکہ کیلئے ایک تاریخی دن ہے، امریکی عوام صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے محبت کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں شاہد ہوں کہ آج امریکی عوام نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کو زبردست طریقے سے منایا ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا، میں امریکا کے عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محسن نقوی نے وزیر داخلہ وفاقی وزیر ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔
چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔
ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔