فیصل آباد (جسارت نیوز) جماعت اسلامی کے رہنمائوں پروفیسر محبوب الزماں بٹ، میاں طاہر ایوب، یاسر کھارا ایڈووکیٹ نے اسپین جانے والے تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں درجنوں پاکستانی نوجوانوں کے جاں بحق ہونے پر دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے حادثات میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے، نوجوان اپنے ملک میں مناسب روزگار کے مواقع میسر نہ ہونے پر اتنے بھیانک سفر کا فیصلہ کرتے ہیں، ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ عوام کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے تاکہ عوام کو ایسے جان لیوا فیصلوں کی ضرورت ہی نہ پڑے، انسانی اسمگلنگ کرنے والا پورا مافیا ہے جسے روکنے میں حکومت ناکام ہے، مافیا کی سرپرستی کرنے والی بیورو کریسی میں چھپی کالی بھیڑوں کو بھی بے نقاب کرکے قانون کے دائرے میں لایا، مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے بڑھنے اور پاکستانی کرنسی کے گرنے سے لوگوں میں ملک سے باہر جا کر روزگار کے لیے جانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے، یہ افراد مقامی ایجنٹوں کو رقم کی ادائیگی کرکے بیرونِ ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں جس میں انہیں غیر قانونی طریقے سے بارڈر کراسنگ کرائی جاتی ہے، یہ غیر قانونی عمل کسی سرکاری سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں سرکاری اسکول کو سیل کرکے قبضے کی کوششیں، متعلقہ اداروں کا اظہارِ لاعلمی
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
  • محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
  • جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: حافظ نعیم الرحمن
  • بلوچستان اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا صوبہ ہے ‘حافظ نعیم الرحمن
  • دہشت گردوں کی سرپرستی کاخاتمہ ناگزیر
  • اسلام آباد ،جماعت اسلامی کا ترامڑی چوک پر اسپتال کی عدم تعمیر پر احتجاج