ٹرمپ کے دور میں پاک امریکا تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا،محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا۔انہوں نے واشنگٹن میں لنکن لبرٹی بال میں خصوصی عشائیہ کی تقریب میں شرکت کی، اس دوران وزیر داخلہ نے امریکی سینیٹرز، ممبرز کانگریس اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔محسن نقوی نے سینٹر ٹومی ٹیوبر ویل، ممبر کانگریس کین کلورٹ، سابق برطانوی وزیراعظم لز ٹراس، گورنر میسیپی فلپ برینٹ سے ملاقاتیں کیں جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوںنے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدارت کا عہدہ سنبھالنے پر امریکی سینیٹرز و ممبرز کانگریس کو مبارکباد دی اور امریکی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ آج امریکا کے لیے ایک تاریخی دن ہے، امریکی عوام صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے محبت کرتے ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں شاہد ہوں کہ آج امریکی عوام نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کو زبردست طریقے سے منایا ہے،میں امریکا کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!