Daily Ausaf:
2025-07-26@14:03:35 GMT

عمران اشرف کی خفیہ بہن نے اداکار کی حقیقت بے نقاب کردی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

سیالکوٹ(نیوز ڈیسک)پاکستان شوبز انڈسٹری کے اداکار و میزبان عمران اشرف کو تو سب ہی جانتے ہیں لیکن آج انکی ایک پراسرار بہن بھی منظر عام پر آگئیں ہیں جو نہ صرف عمران اشرف کی بہن ہونے کا دعویٰ کررہی ہیں بلکہ اداکار کا منفی چہرہ بھی دنیا کے سامنے بے نقاب کررہی ہیں۔رانجھا رانجھا کردی، دل لگی، الف اللہ اور انسان، رقصِ بسمل، مشک، کہیں دیپ جلے، بدذات، اور نمک حرام جیسے سپر ہٹ ڈراموں میں اداکاری سے مشہور عمران اشرف ان دنوں نجی چینل پر ’مذاق رات’ نامی ٹاک شو کی میزبانی کرکے خوب داد وصول کررہے ہیں۔ساتھ ہی وہ اداکارہ سونیا حسین کیساتھ نئے ڈراما سیریل ’معصوم’ کی شوٹنگ میں بھی مصروف ہیں۔لیکن سوشل میڈیا صارفین کو اس وقت دھچکا لگا جب اداکار کی بہن ہونے کا دعویٰ کرنے والی ایک خاتون شازیہ اشرف اعوان نے عوامی طور پر عمران اشرف کے خلاف بیان دیا۔

شازیہ اشرف کا بیان:
اس خاتون نے پہلے تو اپنا نام شازیہ اشرف اعوان بتایا اور پھرد دعویٰ کیا کہ وہ عمران اشرف کی بڑی بہن ہیں۔شازیہ اشرف کے مطابق ہم سیالکوٹ کے علاقے رتوال سے ہیں۔ بہت دعاؤں کے بعد ہمیں عمران اشرف جیسا بھائی ملا۔ ہمارے ایک بھائی علی عباس بھی ہیں جن کا انتقال ہوگیا ہے، اور میں نے عمران کے لیے اللہ سے دعا کی تھی۔ وہ ایک بہترین انسان ہے جس نے سخت محنت سے یہ مقام حاصل کیا’۔شازیہ بتاتی ہیں کہ لیکن وہ اپنی بہنوں کا خیال نہیں رکھتا۔ ہمارے والد کا نام محمد اشرف اعوان اور والدہ کا نام زہرہ ہے۔ ہم تین بہنیں اور دو بھائی ہیں، اور ہمارے ایک سوتیلے بھائی عباس اشرف اعوان بھی ہیں۔’شازیہ نے اپنی روداد سناتے ہوئے مزید یہ بھی بتایا کہ’مجھے بہت دکھ ہوتا ہے کہ ہمارا ایسا بھائی ہے جو اپنی بہنوں کو نظر انداز کرتا ہے۔

وہ نہ ہماری خیریت پوچھتا ہے نہ ہمیں ملتا ہے۔ اللہ سب کو خیال رکھنے والے بھائی دے۔ کامیابی اچھی چیز ہے لیکن عمران اشرف نے اپنے خون کے رشتے بھلا دیے ہیں۔’انہوں نے عمران اشرف سے اس تلخ رویہ کا مزید انکشاف کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ’ انہیں دنیا کے سامنے اپنے بہن بھائیوں کو متعارف کروانے میں شرم نہیں کرنی چاہیے۔ وہ مشہور ہونے کے بعد ہمیں پہچانتا بھی نہیں۔ ہم اس کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں لیکن یہ بہت تکلیف دہ ہے کہ وہ ہم سے دور ہو چکا ہے۔ اور جس عورت کو عمران اپنی بہن کہتا ہے کہ منہ بولی بہن تو ہوسکتی لیکن اصل بہن نہیں کیونکہ ان کی اصل بہن میں ہوں۔’ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عمران اشرف کی پراسرار بہن سے متعلق سوشل میڈیا صارفین نے اس معاملے پر مختلف آراء کا اظہار کیا۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ عمران اشرف کی بہن کو یہ معاملہ نجی طور پر اپنے بھائی سے ملاقات کرکے حل کرنا چاہیے تھا جبکہ دیگر صارفین رنجھا رانجھا کردی کے اداکار سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اپنی بہن سے ملیں اور ان کے تمام خدشات کو دور کریں۔

جی سی یونیورسٹی لاہور کی ایم فل کی طالبہ کیساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عمران اشرف کی شازیہ اشرف اشرف اعوان اپنی بہن

پڑھیں:

راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کے پیچھے جرگے کا اندھا انصاف بے نقاب

راولپنڈی کے تھانہ پیرودھائی کے علاقے میں غیرت کے نام پر  جرگے کے حکم  پر مبینہ طور پر قتل کرکے خاموشی سے دفنائی جانے والی سدرہ کے قتل کیس سے متعلق ایکسپریس نیوز نے ہوش روبا انکشافات بے نقاب کرلیے۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ پیرودھائی کے علاقے میں سدرہ قتل کیس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں،  پولیسں تفتیش سے جڑے ذرائع کے مطابق ضیا الرحمان کی اہلیہ  مسماتہ سدرہ خاوند سے ناچاقی پر  11 جولائی کو گھر سے لاپتہ ہوئی باڑہ مارکیٹ کے تاجر رہنما عصمت اللہ اور سدرہ کا والد عرب گل و خاوند ضیا الرحمن  سب آپس میں رشتہ دار ہیں سدرہ گھر سے غائب ہوئی  تو خاوند و والدین کو اس کے عثمان نامی لڑکے سے  مبینہ تعلق کا پتہ چلا جس پر تمام افراد اسی علاقے میں عثمان کے گھر گئے لیکن وہ موجود نہ تھا نہ ہی سدرہ ملی۔

 16 جولائی کی شب عصمت اللہ ،سدرہ کا والد اور بھائی وغیرہ  مظفر آباد میں  جرگہ و منت سماجت کرکے سدرہ کو واپس راولپنڈی لے آئے  اور 17 جولائی کو سدرہ کے خاوند کے گھر عصمت اللّٰہ ،لڑکی کے والد عرب گل ،خاوند ضیاالرحمان  و اس کے والد صالح محمد وغیرہ نے سدرہ کی موجودگی میں جرگہ کیا۔

یہ پڑھیں: راولپنڈی: غیرت کے نام پر خاتون کے قتل کی گھناؤنی واردات، دوران تفتیش ہوش ربا انکشاف

صبع چار بجے عصمت اللہ   کی سربراہی میں جرگے نے فیصلہ دے دیا کہ سدرہ گھر سے نکلنے کے بعد جینے کا حق کھو چکی ہے  اسکو مار دیا جائے جس پر سدرہ کے والد ،بھائی اور چچا سسر نے کمرے میں لے جاکر سدرہ کو گلا گھونٹ کر قتل کیا قتل کے بعد گھر کے اندر ہی خواتین نے غسل دیا اور جنازہ پڑھایا گیا جنازہ   عصمت اللہ نے پڑھایا، اسی دوران مزکورہ افراد نے پیرودھائی قبرستان جس کو چھتی قبر  قبرستان بھی کہتے ہیں کہ کمیٹی کے ممبر جو ان کا عزیز ہے سے رابط کیا اور آدھ گھنٹے میں قبر کے لیے کہا جس ممبر اور گورکن نے بتایاکہ کم از کم تین گھنٹے لگیں گے جس پر مزکورہ افراد نے  کہا کہ ہم قبر خود تیار کرلیں گے جگہ بتاؤ، جگہ کی نشاندھی پر پوری قبر تیار نہ ہوئی تھی کہ رکشے پر سدرہ کی میت لائی گی اور دفن کرکے نشانات مٹا دیے گئے۔

 اس دوران پولیس  کو بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع ملی تو پولیس نے تحقیقات شروع کردی جس کے خوف سے 20  جولائی کو عصمت اللہ اس کے بھائی اور سدرہ کے خاوند نے چالاکی دیکھانے کی کوشش کرتے ہوئے معاملہ الجھانے کے لیے سی پی او راولپنڈی کو سدرہ کے اغوا و عثمان سے نکاح کرنے کی درخواست دے ڈالی ساتھ ہی عدالت میں 22 اے کی درخواست بھی دی کہ پولیس  مقدمہ درج نہیں کررہی۔

 راولپنڈی پولیس جو پہلے  تحقیقات میں مصروف تھی اوپر تلے سی پی او اور عدالت میں درخواست دینے پر مزید الرٹ ہوگئی پولیسں نے قبرستانوں میں تازہ قبروں و ریکارڈ  کو چیک کرنا شروع کیا اور پیرودھائی قبرستان ،ڈھوک حمیداں پٹھانوں کے قبرستان سمیت کچا سٹاپ کے قریب قبرستان سمیت ایچ الیون کے قبرستانوں میں تازہ قبروں و گورکنوں کو چیک کیا۔

 اس دوران پولیس کو ہیومن انٹیلیجنس کے ذریعے رکشہ ڈرائیور کے حوالے سے انفارمیشن ملی جس پر اس کو قابو کرکے  چیک کیا گیا  تو اس نے میت قبرستان تک لے جانے کا انکشاف کردیا۔

پولیس نے پیرودھائی قبرستان کا ریکارڈ چیک کیا تو میتوں و جنازوں کی رسید بک میں سے ایک سریل نمبر کا مکمل پرت پھٹا ہوا پایا جبکہ قبرستان کے رجسڑ چیک کیا گیا تو وہاں بھی مزکورہ افراد نے سدرہ کا نام و ولدیت لکھ  کر کاٹنے کی کوشش کی ہوئی تھی پولیس کو سب سے بڑی کامیابی قبرستان کمیٹی کے دفتر میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں سے ملی جس میں سدرہ کی میت پولی تھین میں لپٹی اور تمام افراد واضع تھے۔

پولیس نے گورکن ارشاد اور قبرستان کمیٹی کے ممبر کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا تو تمام کیس کی کڑیاں کھلتی چلی گئیں پولیس نے سدرہ کے سسرال اور والدین کے گھروں کے افراد کو تحویل میں لے لیا اور  عدالت میں قبر کشائی اور پوسٹمارٹم کی درخواست دائر کی تو عدالت نے 26 جولائی کا نوٹس ڈال کر لڑکی کے لواحقین کو بھی طلب کرلیا۔

سینئر پولیس افسر کا کہناتھا کہ عدالت سے قبر کشائی  کی اجازت ملنے پر قبر کشائی کرکے نعش کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا،  آر پی او راولپنڈی بابر سرفراز الپا نے بھی  دورہ کیا اور کیس کی تفصیلات سے آگاہی لی۔

  ذرائع کے مطابق پولیسں نے اب تک سدرہ کیس میں قبرستان کمیٹی کے ممبر اور گورکن کو باقائدہ گرفتار  کرلیا ہے دیگر دس افراد جن میں خواتین بھی شامل ہیں کو شامل تفتیش رکھ کر زیر نگرانی رکھا گیا ہے پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ باڑہ مارکیٹ کا تاجر ودکاندار عصت اللہ راولپنڈی میں سیاسی جماعت اور اس کے رہنماؤں کا بھی قریبی ہے ماضی  میں بھی مزکورہ  کے خلاف تجاوزات  کے خلاف آپریشنز کے  دوران  پولیس و کار سرکار میں مزاحمت مداخلت کے مقدمات درج ہیں۔

ادھر چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو ام لیلی اظہر نے راولپنڈی میں خاتون کو قتل کرنے کے واقع کا نوٹس لے لیا۔  چیئرپرسن قومی کمیشن برائے وقار نسواں کا کہناتھاکہ خاتون کو غیرت کے نام پر بے دردی سے قتل کرنا انتہائی تکلیف دہ ہے۔

ام لیلی اظہر  کا کہنا تھاکہ جرگہ، خونی رشتے یا شوہر کسی لڑکی کی جان لینے کا حق نہیں رکھتے۔ قتل کے بعد بنا جنازہ دفن کر دینے والے کسی رعایت یا رحم کا حق نہیں رکھتے۔ خاتون کو قتل کرنے والوں اور جرگے میں ملوث تمام افراد کے خلاف سخت  کارروائی کی جائے۔ چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو ام لیلی اظہر  کا مزید کہناتھاکہ خاتون کو قتل کرنے والوں کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کے پیچھے جرگے کا اندھا انصاف بے نقاب
  • بھارت کی روس کو مہلک دھماکہ خیز مواد کی خفیہ فروخت
  • بھارت کی روس کو مہلک دھماکہ خیز مواد کی خفیہ فروخت، امریکی پابندیوں کی دھجیاں اُڑا دیں
  • جب ’غیر ملکی ایجنٹ‘ کی رپورٹیں ’آرٹ کا شہکار‘ بن گئیں
  • طلاق کے بعد انجلینا جولی کی جانی ڈیپ کے ساتھ دوبارہ سے بڑھتی رومانوی قربتیں ؟
  • گل شیر کے کردار میں خاص اداکاری نہیں کی، حقیقت میں خوف زدہ تھا، کرنل (ر) قاسم شاہ
  • علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
  • عمران خان کے دستخط شدہ بیٹ کی نیلامی کیلئے 10 کروڑ کی پیشکش، خاتون کارکن کا بیچنے سے انکار
  • غزہ میں قحط: اسرائیلی مظاہرین نے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز بلند کردی
  • شازیہ منظور نے جان بوجھ کر دھکے دے کر ریمپ واک کے دوران اسٹیج پر گرایا، علیزے شاہ