ویب ڈیسک: کرم کے علاقے بگن میں جاری آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں غیر قانونی ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں، جبکہ سامان رسد لے کر قافلہ آج پارا چنار کیلئے روانہ ہوگا۔

 سرکاری ذرائع کے مطابق بگن میں 19 سے 21 جنوری تک سول ایڈمنسٹریشن، پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں نے مشترکہ سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں غیر قانونی ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں۔

 آپریشن کے دوران مقامی مشران اور عوام نے بھرپور تعاون کیا اور معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا، یہ کامیابی علاقے میں دیرپا امن کے قیام اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

ایک مقدمہ سننے سے اتنی پریشانی ہو گئی بنچ سے کیس ہی منتقل کر دیا گیا؟ سپریم کورٹ

 سرکاری ذرائع کے مطابق آج ممکنہ طور پر سامان رسد لے کر قافلہ پارا چنار کیلئے روانہ ہوگا۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ کرم میں فریقین کے دستخط شدہ امن معاہدے کے مطابق آئندہ بھی کسی واقعے کے نتیجے میں شر پسندوں کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کی جائے گی۔

 دوسری جانب صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ کرم میں آپریشن کے ساتھ ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں، کرم کا مسئلہ سالوں پرانا ہے حل ہونے میں وقت لگے گا، کرم کے عمائدین آئندہ چند روز میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سے ملاقات کریں گے۔

مستحقین کو اس بار رمضان نگہبان پیکیج کارڈز کی شکل میں ملے گا: مریم اورنگزیب

 صوبائی وزیر قانون نے مزید کہا کہ آپریشن کے بعد کرم میں نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کے لیے طورخم سرحد کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے  تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔

ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کے مطابق سرحد صرف افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کے لیے کھولی گئی ہے جب کہ تجارت اور عام آمدورفت تاحکمِ ثانی بند رہے گی۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں افغان شہری طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ چکے ہیں، جہاں عملہ دستاویزی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کی مکمل بحالی کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے بتایا کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد مکمل طور پر بند کی گئی تھی، تاہم اب سرحد صرف بے دخلی کے لیے جزوی طور پر بحال کی گئی ہے۔

اُدھر یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق 8 اکتوبر تک مجموعی طور پر 6 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے، جب کہ مزید افراد کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان،ڈی پی او اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • پی آئی اے کا بین الاقوامی آپریشن زیادہ متاثر
  • ڈیم، ڈیم، ڈیماکریسی ( حصہ دوم)
  • ایئر کرافٹ انجینئرز کا احتجاج، ملک بھر میں قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن رک گیا
  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
  • قنبر علی خان: ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لانے کی ہدایت
  • غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف آپریشن تیز، راولپنڈی میں 216 افغان شہری گرفتار
  • کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
  • غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی