دریائے سندھ پر قبضے کی اجازت نہیں دینگے ،ڈاکٹرقادرمگسی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
محراب پور(جسارت نیوز)سندھ ہماری ماں ہے اور دریائے سندھ ہماری سانس ہے ہم دریائے سندھ سے 6 کینال بناکر دریائے سندھ پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے۔سندھ ترقی پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے نوشہرو فیروز میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ دریائے سندھ سندھ اور سندھی قوم کی ملکیت ہے نوشہرو فیروز کے عوام کی لازوال جدوجہد رہی ہے، جمہوریت کی بحالی کیلئے جانیں قربان کیں، اب قربانیوں کا وقت آگیا ہے،آصف زرداری نے اپنی صدارتی نشست بچانے اور بلاول کو وزیر اعظم بنانے کیلئے دریائے سندھ بیچ دیا ہے لیکن دریائے سندھ کسی کی ملکیت نہیں ہے اس کا مالک سندھ ہے، سندھ کی زرعی زمینیں پی پی پی کے حکمرانوں نے غیروں کو دی ہیں،ہم کسی غیر ملکی کو اس پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے،سندھ کے حقیقی قائدین ایس ٹی پی کا ساتھ دیں تاکہ نہروں کے سندھ دشمنوں کے تمام منصوبے ختم ہو جائیں ہم سندھ کی طرف دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دیں گے،اس دن سندھ کے ہزاروں لوگ اکٹھے ہو کر تاریخی احتجاج کریں گے، ہم صدر اور وزیر اعظم کے اقتدار کے ایوانوں کو ہلا کر پوری دنیا کو پیغام دیں گے کہ ظلم ہو رہا ہے، جسکے بعد حکمران مجبور ہو کر نہر کی تعمیر کا منصوبہ ختم کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔اس موقع پر ایس ٹی پی کے وائس چیئرمین انجینئر گلزار سومرو، ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عبدالحمید میمن و دیگر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ دیں گے
پڑھیں:
دریائے سندھ: تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
—فائل فوٹودریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، سیلابی پانی سے مزید 20 سے زائد دیہات زیر آب آگئے جبکہ کئی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں مسلسل اضافے سے ان کے گھر بھی گرنے شروع ہو گئے ہیں۔
دریائے چناب کی لہروں میں طغیانی کے باعث جھنگ کے دس سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔
لیہ میں 4 لاکھ کیوسک سے زائد پانی کا ریلہ گزرنے سے درجنوں مواضعات زیر آب ہیں جبکہ تونسہ سپر بند میں شگاف پڑنے کے بعد لوگ محفوظ مقامات پر منقل ہوگئے ہيں۔
راجن پور کے مقام پر دریائے سندھ کے پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، سیلابی پانی سے دریا کے راستوں پر کاشت فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
سیلابی صورتحال کے باعث ضلع میانوالی کے مختلف علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر کاشت کی گئی مونگی اور کپاس کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔