ملک ریاض گواہی دیں گے بطور وزیراعظم ان سے کوئی ذاتی یا مالی فائدہ نہ اٹھایا، عمران خان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک ریاض گواہی دیں گے کہ بطور وزیراعظم ان سے کوئی ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا جب کہ میں نے آصف زرداری کی طرح اپنے لیے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا۔
مائیکرو بلاکنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر سابق وزیراعظم عمران خان کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی پوسٹ میں کہا گیا کہ عمران خان نے آج 22 جنوری کو اڈیالہ جیل میں وکلا اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ان کا کہنا تھا کہ یحییٰ خان پارٹ 2 کی اقتدار پر گرفت کو بڑھانے اور 9 مئی 2023 کے واقعات پر پردہ ڈالنے کے لیے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن اور 8 فروری 2024 کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق ہماری درخواستوں پر سماعت نہیں کی۔
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں، ظلے شاہ سے لے کر سمیع وزیر تک ہمارے خلاف ظلم و جبر کی ایک لمبی داستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک بھر کی کسی بھی عدالت سے انصاف نہیں ملا، عدالتیں مفلوج ہیں لیکن آج بھی غیر قانونی حکومت کو ڈر ہے کہ اگر کوئی جج انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہماری درخواستوں کی میرٹ پر سماعت کرے تو وہ واقعی ہمیں انصاف فراہم کرسکتا ہے۔
’تاہم، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کیا کرتے ہیں، ایک خدائی قانون ہے کہ ظلم اور جبر کی حکومت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی‘۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ انہوں نے میری اپیل پر سعودی جیلوں سے تقریبا 7 ہزار 200 غریب پاکستانی شہریوں کو رہا کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اپنے عہدے اور اثر و رسوخ کو عام پاکستانیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی، یہی وجہ تھی کہ میں نے سیاست میں قدم رکھا اور جب تک زندہ ہوں یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ سے نہ تو بشریٰ بی بی اور نہ ہی میں نے مالی طور پر کوئی فائدہ اٹھایا اور اس بات کی گواہی ملک ریاض دیں گے کہ میں واحد وزیراعظم تھا جنہوں نے ان سے کسی قسم کا ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آصف زرداری کی طرح میں نے اپنے لیے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا، اور نہ ہی میں نے شریف خاندان کی طرح ’ون ہائیڈ پارک‘ کو اس کی اصل قیمت کے مقابلے میں دُگنی قیمت پر فروخت کیا۔’پاکستان کے نوجوانوں کا مستقبل میرے لیے بہت اہم ہے اور اسی وجہ سے القادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے تکلیف پہنچانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا، میں مخالفین کی جانب سے بشریٰ بی بی کے خلاف چلنے والی سوشل میڈیا مہم کی شدید مذمت کرتا ہوں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین گزشتہ 6 سالوں سے بشریٰ بی بی پر کیچڑ اچھال رہے ہیں تاکہ وہ کسی طرح میرے کردار کو بدنام کرسکیں۔انہوں نے مزید کہا وہ لوگ جو ہمارے خیر خواہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن مخالفین کے پروپیگنڈے کا حصہ بن جاتے ہیں، وہ ہمارے خیر خواہ نہیں ہیں بلکہ اپنے مشن کو انجام دے کر دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ انہوں نے کہ میں
پڑھیں:
شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض روانہ ہوگئے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض روانہ ہوگئے ہیں وزیراعظم آفس کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں.(جاری ہے)
دورے کے دوران وزیراعظم سعودی ولی عہد سے ملاقات کریں گے، اس موقع پر پاکستان سعودی عرب تعلقات کے تمام پہلوﺅں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، دونوں رہنما باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیاہے کہ وزیراعظم شہباز شریف مملکت سعودی عرب کے ایک روزہ سرکاری دورے پر ریاض کے لیے روانہ ہو گئے، جہاں وہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے. قبل ازیںوزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر مملکت کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے رواں ہفتے دوحہ میں اوآئی سی کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی دوحہ میں یہ اجلاس قطر کے لیے حمایت کے اظہار کے طور پر بلایا گیا تھا دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ہو گی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لیا جائے گا. دونوں راہنماﺅں کے درمیان خطے اور عالمی معاملات پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے اس دورے سے مختلف شعبوں میں تعاون کو باضابطہ شکل دینے کی توقع ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے مشترکہ عزم کا مظہر ہوگا. وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ عقیدہ، اقدار اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں وزیر اعظم کا یہ دورہ دونوں راہنماﺅں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے شہباز شریف سعودی عرب کے ایک روزہ سرکاری دورے کے بعد وہ لندن جائیں گے جہاں مسلم لیگ نون کے قائد اور ان کے بڑے بھائی نوازشریف پہلے سے موجود ہیں لندن میں مختصرقیام کے بعد وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہوں گے گزشتہ روزجاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ شہبازشریف امریکا سے واپسی پر بھی لندن میں رکیں گے .