WE News:
2025-07-26@09:21:18 GMT

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس کے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ میں 12 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی ہے، اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کی مدت میں بھی 6 ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا وجہ ہے کہ خواتین کو جوڈیشل کمیشن میں برابر کی نمائندگی نہیں دی گئی، جسٹس محسن اختر کیانی

چیئرمین سپریم جوڈیشل کمیشن جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے لیے ناموں پر مشاورت ہوئی۔

اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ میں 12 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی اور سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں سنیم سلطانہ اور خالد حسین کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج لگانے کی منظوری دے دی گئی۔ اس کے علاوہ عثمان علی ہادی، نثار بھبھرو، جعفر رضا اور حسن اکبر کے ناموں کی منظوری دی گئی ہے۔

 جوڈیشل کمیشن نے عبدالحامد، جان علی جونیجو، میراں محمد شاہ، علی حیدر، ریاضت علی، فیاض الحسن شاہ کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی نامزدگی، پاکستان تحریک انصاف اور وکلا برادری کیا سوچ رہی ہے؟

سندھ ہائیکورٹ میں 12 ایڈیشنل ججوں کی تعیناتی کے لیے 46 ناموں پر غور کیا گیا۔ جوڈیشل کمیشن کو بھیجے گئے ناموں میں 6 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور 40 وکلا کے نام شامل تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے لیے دو ناموں کی منظوری دی تھی، جبکہ بلوچستان ہائیکورٹ کے لیے تین ناموں پر اتفاق کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئینی بینچ ایڈیشنل ججز پاکستان جوڈیشل کمیشن سندھ ہائیکورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایڈیشنل ججز پاکستان جوڈیشل کمیشن سندھ ہائیکورٹ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل میں سندھ ہائیکورٹ سندھ ہائیکورٹ میں سندھ ہائیکورٹ کے بینچ کی مدت میں جوڈیشل کمیشن ماہ کی توسیع ایڈیشنل ججز کی منظوری اجلاس میں کے لیے گئی ہے

پڑھیں:

مسابقتی کمیشن کا 68 ارب روپے کے جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف 

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 68 ارب روپے کے عائد کردہ جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

پی اے سی اجلاس نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں خزانہ ڈویژن آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، نوید قمر نے چیئرمین مسابقتی کمیشن سے استفسار کیا کہ آپ اپنا کام نہیں کرتے، آپکا کام صوبے، عدالتیں اور وفاقی حکومتی کرتی ہیں، آپ نے یہ جرمانے کیوں ریکور نہیں کیے، آپ نے بڑے بڑے کارٹیلز پر ہاتھ نہیں ڈالا۔

نوید قمر  نے کہا کہ ایسا لگتا ہے آپ کچھ نہیں کررہے صرف چھوٹے کاروباروں پر ہاتھ ڈالتے ہیں، اربوں روپے کے کیسوں میں کروڑوں کے وکیل ہوتے ہیں اور آپ کا ایک ایل ایل بی کا چھوٹا وکیل ہوتا یے۔

نوید قمر نے مسابقتی کمیشن کے چیئرمین سے استفسار کیا کہ ہم آپ کے جوابات سے مطمئن نہیں ہیں، اگر یہی کارکردگی رہی تو ہمارے بچے بھی آئیندہ سالوں میں یہی جوابات سن رہے ہونگے، آپ کے سسٹم میں کچھ اصلاحات ہونی چاہیے،
تین مہینے کے بعد آپ آئیں اور ایک جامع منصوبہ اس کمیٹی کے سامنے رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس پر سینیٹ میں شدید ہنگامہ، اٹارنی جنرل کو طلب کرنے کا مطالبہ
  • سندھ ہائیکورٹ کی نیپرا کو کےالیکٹرک کے مکمل سروے کی ہدایت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • اسلام آبادہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پرکمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا
  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • مسابقتی کمیشن کا 68 ارب روپے کے جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف 
  • انضمام ختم کرنے یا ایف سی آر بحالی سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں، کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار
  • توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلیے کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر